سعودی خاتون نے شعبہ ہوا بازی میں اہم سنگِ میل عبور کر لیا

یاسمین المیمنی مملکت کی پہلی خاتون کمرشل پائلٹ بن گئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 14 جون 2019 14:51

سعودی خاتون نے شعبہ ہوا بازی میں اہم سنگِ میل عبور کر لیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،14 جُون 2019ء) سعودی مملکت میں گزشتہ کچھ عرصے سے خواتین کو اُن شعبوں میں بھی آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں، جن پر پہلے سو فیصد مردوں کی اجارہ داری تھی۔ ایسا ہی ایک شعبہ شہری ہوا بازی کا بھی تھا۔ جس میں ایک سعودی خاتون نے قدم رکھ کے تاریخ رقم کر دی ہے۔ سعودی لڑکی یاسمین المیمنی سعودی تاریخ کی پہلی کمرشل پائلٹ بن گئی ہے۔

یاسمین کا بچپن سے ہی کمرشل پائلٹ بننے کا خواب اس وقت شرمندہ تعبیر ہو گیا جب اُسے سعودی سول ایوی ایشن کی جانب سے کمرشل پائلٹ کا لائسنس جاری کیا گیا۔ جس کے بعد سعودیہ کی نجی فضائی کمپنی ’نسما ایئر‘ کی جانب سے یاسمین نے بطور معاون پائلٹ اپنی پہلی کمرشل پرواز اُڑائی۔ یاسمین نے سعودی اخبار عکاظ کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ میری بچپن سے ہی خواہش تھی کہ آسمان کی وسعتوں میں پرواز کروں۔

(جاری ہے)

مجھے اپنے اس خواب کو حقیقت سے دوچار کرنے کے لیے کڑی محنت کرنا پڑی۔ میرے گھر والوں نے ہر موقعے پر میرا ساتھ دیا اور حوصلہ افزائی کرتے رہے۔ آخر میرا یہ دیرینہ خواب پُورا ہو ہی گیا۔ یاسمین نے مزید کہا کہ ’ابھی میرے اس سفر کا آغاز بطور معاون پائلٹ ہوا ہے، جبکہ میرا ہدف مکمل پائلٹ بننا ہے ۔ میرا یقین ہے کہ مسلسل محنت اور خلوص نیت اس مقصد کی راہ میں حائل ہر مشکل کو آسان بنا دے گا۔

‘یاسمین نے گزشتہ مارچ مےں نجی ایئر لائن نسما میں بطور کمرشل پائلٹ ٹریننگ کا آغاز کیا اور پھر اب باقاعدہ پہلی پرواز لے کر قصیم سے تبوک پہنچ گئیں۔ یاسمین کی کی پہلی کمرشل پرواز سے یہ ثابت ہو گیا کہ سعودی خواتین صلاحیتوں کے اعتبار سے دُنیا کی دیگر خواتین سے ہرگز کم نہیں ہیں، صرف اُنہیں مواقع فراہم کیے جانے لازمی ہیں، جس کے بعد وہ ہر شعبے میں مردوں کے ہم پلّہ آ سکتی ہیں۔ نسما ائیر کے ڈائریکٹر جنرل آپریشنز کیپٹن احمد الجھنی کا کہنا ہے کہ ’یاسمین المیمنی کمپنی کی 11 بہترین ٹرینیزمیں شامل تھیں۔دوران ٹریننگ یاسمین نے ہمیشہ اس بات کا ثبوت دیا کہ وہ کسی طرح بھی مردوں سے کم نہیں۔ ہمیں ان پر فخر ہے۔‘

متعلقہ عنوان :

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں