سعودی عرب میں بچوں کے اغواء اور جنسی زیادتی پر دو افراد کو سزائے موت

سزائے موت پانے والے ایک فرد کا تعلق سعودی عرب جبکہ دُوسرے کا یمن سے تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 27 جولائی 2019 12:02

سعودی عرب میں بچوں کے اغواء اور جنسی زیادتی پر دو افراد کو سزائے موت
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27جولائی 2019ء) سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ بچوں کے اغوا اور اُن سے جنسی زیادتی سے ملوث دو افراد کو اُن کے سیاہ کرتوتوں کے باعث گزشتہ روز سرعام موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق دونوں عرب افراد بچوں کے اغوا، اُن پر تشدد اور جنسی زیادتی کے متعدد معاملات میں ملوث تھے۔

ان کا زیادہ تر شکار ریاض میں مقیم بچے بنے۔ پہلے مجرم فہد القضیری سعودی باشندہ تھا جبکہ محمد العقیل یمن کا رہنے والا تھا۔ دونوں مجرم اپنے علاقے کے بچوں پر نگاہ رکھتے، اُن کا پیچھا کرتے اور پھر اُن سے دوستی بنا کر اُنہیں اپنے ساتھ کسی جگہ پر سیر کے لیے مجبور کرتے۔ جب کوئی بچہ اُن کی باتوں پر یقین کر کے اُن کے ساتھ چل پڑتا تو یہ اُس بچے کو اغوا کر کے کسی نامعلوم مقام پر لے جاتے۔

(جاری ہے)

اور کئی گھنٹوں تک اُسے زیادتی کا نشانہ بناتے رہتے۔ پولیس اسٹیشنز میں اس حوالے سے والدین کی جانب سے کئی شکایت درج کرائی گئی تھیں۔ تاہم مجرم اپنی کارروائیاں بڑی ہوشیاری سے انجام دیتے تھے۔ آخر پولیس نے علاقے میں نصب کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں کی مدد سے دونوں مجرموں کی شناخت کر کے اُنہیں گرفتار کر لیا۔ دونوں مجرموں نے ابتداء میں اپنے خلاف عائد الزامات کو درست تسلیم کرنے سے انکار کیا تاہم جب اُن کے خلاف ٹھوس ثبوت پیش کیے گئے تو اُنہیں اپنا جُرم قبول کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہ رہا۔

عدالت کی جانب سے انہیں سزائے موت دی گئی تھی۔ اس فیصلے کے خلاف دونوں مجرموں نے اپیل دائر کی تھی، تاہم ان کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔ جس کے بعد گزشتہ روز حکام نے ان کے سر قلم کر دیئے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں