سعودی عرب میں قتل اور طلاق کے پیچھے اہم وجہ سامنے آ گئی

ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں قتل کے 45 فیصد واقعات کی وجہ وقتی غصہ اور اشتعال ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 14 اکتوبر 2019 11:50

سعودی عرب میں قتل اور طلاق کے پیچھے اہم وجہ سامنے آ گئی
جدہ (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14اکتوبر2019ء) سعودی عرب میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران قتل کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ بات ایک سعودی ماہر نفسیات اور خاندانی ترقیاتی مرکز کے مشیر ڈاکٹر فہد الماجد نے کہی ہے۔ ڈاکٹر فہد الماجد نے ایک کانفرنس سے خطاب کے دوران بتایا کہ سعودی مملکت میں قتل کے زیادہ تر واقعات جذباتی پن کی کیفیت کی وجہ سے رُونما ہو رہے ہیں۔

اُن کے مطابق سروے اور رپورٹس سے پتا چلا ہے کہ مملکت میں قتل کے 45 فیصد واقعات کے پیچھے وقتی اشتعال انگیزی ہوتی ہے۔ زیادہ تر قتل کی وارداتوں میں نوجوان ملوث ہوتے ہیں۔ جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مملکت میں قتل کے 31 فیصد واقعات میں قاتلوں کی عمر 20 سال سے بھی کم نکلی۔ دراصل نوجوانوں میں جوش و جذبہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اکثر اوقات وہ معمولی سی بات یا تلخ کلامی پر بھی آپے سے باہر ہو کر جذباتی کیفیت کے زیر اثر قتل جیسا انتہائی اقدام اُٹھا لیتے ہیں۔

مگر بعد میں وہ اپنے اس عمل اور اس کے نتائج پر شدید پچھتاوے کا شکار رہتے ہیں۔غصے اور اشتعال کی کیفیت میں خود پر قابو نہ رکھنے کے باعث ہی معاشرے میں طلاق کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سعودی عوام کو یہ بات سکھانی کی ضرورت ہے کہ غصے کی صورت میں خود پر کیسے قابو پایا جائے۔ اس مقصد کی خاطر مملکت بھر میں ایک آگاہی مہم چلائی جائے۔ اس کے علاوہ سکول کی سطح پر بچوں کو غصے سے نمٹنے کے لیے ان کی مضبوط ذہنی تربیت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مستقبل میں جذبات سے مغلوب ہو کر ایسا قدم نہ اُٹھائیں جس سے اُن کی باقی ماندہ زندگی تباہ و برباد ہو کر رہ جائے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں