سعودی مملکت میں شیشہ پر 100 فیصد ٹیکس کے منفی اثرات سامنے آ گئے

بھاری ٹیکس کے نفاذ کے باعث چند دِنوں کے اندردرجنوں کیفے بند ہو گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 15 اکتوبر 2019 12:56

سعودی مملکت میں شیشہ پر 100 فیصد ٹیکس کے منفی اثرات سامنے آ گئے
ریاض (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15اکتوبر2019ء ) سعودی مملکت میں چند روزقبل ریستورانوں، کیفے اور ہوٹلز میں شیشہ سروس فراہم کرنے پر 100 فیصد ٹیکس کا نفاذ کیا گیا تھا۔ تاہم اس فیصلے کے منفی اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ سعودی ویب سائٹ سبق کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شیشہ فراہم کرنے پر 100 فیصد ٹیکس کے نفاذ کے باعث اب تک درجنوں کیفے بند ہو چکے ہیں، جبکہ اگلے چند روز میں مزید سینکڑوں کیفے بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو چلا ہے۔

سبق کے کے مطابق کئی کیفے مالکان نے سو فیصد ٹیکس کے باعث شیشہ کی فراہمی بند کر دی ہے۔ جبکہ کئی کیفے مالکان اپنے کاروبار کو بند ہونے سے بچانے کے لیے ابھی تک پُرانی قیمت پر ہی اپنے گاہکوں کو شیشہ فراہم کر رہے ہیں اور سو فیصد ٹیکس کی رقم اپنی جانب سے ادا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

درجنوں ٹویٹر صارفین کی جانب سے ایسی تصاویر اورویڈیوز شیئر کی گئی ہیں جن میں کئی شیشہ کیفے گاہکوں سے خالی نظر آ رہے ہیں، کیونکہ شیشہ کی بڑھی ہوئی قیمت کے باعث اکثر لوگوں کے لیے اس سے لطف اندوز ہونا مشکل ہو چلا ہے۔

دُوسری جانب سعودی شہر خمیس مشیط میں نئے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد نہ کرنے والے 36 شیشہ کیفے بند کر دیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی وزارت بلدیات و دیہی امور نے تمام شیشہ کیفیز پر سو فیصد ٹیکس نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزارت کے مطابق یہ ٹیکس ایسے کیفیز میں صرف شیشہ کے بل پر نہیں بلکہ باقی تمام فروخت ہونے والی اشیاء پر بھی لاگو ہو گا۔

نئے قواعد کے مطابق شیشہ فراہم کرنے والے ہوٹلوں، ریستورانوں اور کیفے ٹیریاز کواپنے گاہکوں کو شیشہ فراہم کرنے کی خاطر سب سے پہلے لائسنس حاصل کرنا ہو گا۔ اس لائسنس کی ہر سال تجدید بھی کروانا لازمی ہوی گی۔ شیشہ فراہم کرنے والے تمام فوڈ پوائنٹس پر فیس کا نفاذا ن کی زمرہ بندی کے حساب سے ہو گا۔وزارت کے مطابق ریاض، جدہ، دمام، مکہ معظمہ، مدینہ منورہ اور الخبر کے فائیو اسٹار ہوٹلوں کو اپنے گاہکوں کو شیشہ فراہم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

تاہم اس کے لیے انہیں قواعد و ضوابط کی پابندی بھی کرنا ہو گی۔ فائیو اسٹار ہوٹلوں کو شیشہ سروس فراہم کرنے پر سالانہ ایک لاکھ ریال فیس حکومت کو ادا کرنا ہو گی۔فور سٹار ہوٹلز کی جانب سے اس سہولت کی فراہمی پر حکومت کو سالانہ فیس کی مد میں 50ہزار ریال ادا کرنا ہوں گے۔ جبکہ عام کیفے ٹیریاز کے لیے سالانہ فیس پانچ ہزار ریال مقرر کی گئی ہے۔

اسی طرح وہ عام کیفے ٹیریاز جو ہوٹلز کے احاطوں سے باہر ہوں گے، انہیں بھی مختلف زمرہ بندیوں کے تحت پانچ ہزار ریال سالانہ سے لے کر 30ہزار ریال سالانہ تک کی فیس جمع کروانی ہو گی۔ وزارت کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نئے نظام کے تحت کیفے اور ریستورانوں میں شیشہ فراہم کی سہولت پر بننے والے بل پر سو فیصد ٹیکس لاگو کر دیا گیا ہے۔شیشہ سروس فراہم کرنے والے ہوٹلز اور ریستورانوں کو اس مقصد کے لیے الگ حصہ مختص کرنا ہو گی تاکہ دیگر افراد کی صحت پر شیشہ کے مضر اثرات مرتب نہ ہوں۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں