سعودی بلدیاتی کونسل کے خواتین اور مرد ممبران کے اکٹھے بیٹھنے پر پابندی ختم

وزیر بلدیات ڈاکٹر ماجد القصبی کی جانب سے پابندی ختم کرنے کے بعد مرد اور خواتین ایک ہی ہال میں بیٹھا کریں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 21 اکتوبر 2019 10:48

سعودی بلدیاتی کونسل کے خواتین اور مرد ممبران کے اکٹھے بیٹھنے پر پابندی ختم
ریاض (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اکتوبر2019ء) آج سے چند سال قبل سعودی عرب اپنی قدامت پرستی کے باعث دُنیا بھر میں جانا جاتا ہے، تاہم اب کا سعودی عرب ایک بدلتا ہوا سعودی عرب ہے۔ جہاں پر خواتین پر صدیوں سے عائد کئی پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں اور وہ سعودی مردوں کے شانہ بشانہ مختلف شعبوں میں شرکت کر رہی ہیں اور انہوں نے مُلکی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔

سعودی حکومت کی جانب سے بلدیاتی کونسل کے خواتین اور مرد ممبران کے اکٹھے بیٹھنے پر عائد پابندی بھی اب ختم کر دی گئی ہے۔ جس کے بعد سعودی مرد و خواتین ممبران بلدیاتی کونسل ایک ہی ہال میں بیٹھیں گے۔ ایک سعودی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلدیاتی کونسل کے لائحہ عمل کی دفعہ 107 کے تحت ماضی میں یہ پابندی عائد تھی کہ بلدیاتی کونسلوں کے اجلاس کے دوران خواتین اور حضرات ممبران الگ الگ ہالز میں بیٹھیں گے ۔

(جاری ہے)

جبکہ مردانہ ہال کو کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں کے ذریعے ایک زنانہ ہال سے مربوط کیا گیا تھا۔ تاہم اب یہ پابندی قائم مقام وزیر بلدیات و دیہی امور ڈاکٹر ماجد القصبی نے یہ پابندی ختم کر دی ہے۔ جس کے بعد اب خواتین اور مرد ممبران ایک ہال ہی میں بیٹھ کر بلدیاتی مسائل کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کریں گے۔ ڈاکٹر ماجد القصبی نے ہدایت جاری کی ہے کہ بلدیاتی کونسلز کے اجلاس کے لیے ایسے موزوں ہال تیار کیے جائیں جہاں کونسل ارکان اپنی ذمہ داریاں بخوبی و حُسن ادا کر سکیں۔ تاہم ان ہالز میں شرعی ضوابط کے مطابق ہی امور انجام دیئے جائیں گے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں