سعودی عرب کی شاہراہ پر سرِ عام شیطانی مجسموں کی نمائش ، عوام میں شدید اشتعال

ان خوفناک مجسموں کی نمائش انگریزی تہوار ہالووین کی مناسبت سے کی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 4 نومبر 2019 13:52

سعودی عرب کی شاہراہ پر سرِ عام شیطانی مجسموں کی نمائش ، عوام میں شدید اشتعال
ریاض (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔4 نومبر 2019ء) دُنیا بھر میں عیسائی مذہب سے منسوب تہوار بڑے اہتمام سے منایا جاتا ہے۔ اس تہوار کے لیے 31 اکتوبر کا دِن منسوب ہے، جِنوں، بھوتوں اور چڑیلوں سے منسوب اس تہوار کو منانے میں امریکی سب سے آگے ہوتے ہیں۔ تاہم اس بار سعودی عرب میں بھی ہالووین کے حوالے سے ریاض کی ایک شاہراہ پر خوفناک اور ڈراؤنے مجسموں کی پریڈ کا اہتمام کیاگیا۔

یہ پریڈ سعودی مملکت میں جاری 70 روزہ تفریحی پروگرام ’ریاض سیزن‘ کی ایک کڑی ہے جس کا مقصد غیر مُلکی سیاحوں کی بڑی تعداد کو سعودی مملکت لا کر سیاحت کے شعبے کو فروغ دینا ہے اور سعودی عرب کا مثبت امیج اُبھارنا ہے۔ ایسی ہی ایک تفریحی سرگرمی کے سلسلے میں ریاض کی سڑکوں پر بڑے بڑے ٹرکوں پر بڑی بڑی جسامت کے خوفناک مجسموں کی نمائش کی گئی۔

(جاری ہے)

جن میں کچھ مجسمے شیطانی رُوپ کے بھی تھے۔ جنہیں رنگا رنگ لائٹس سے سجایا گیا تھا۔اس تہوار کو ”ہارر فیسٹیول“ کا نام دیا گیا ہے۔ جس کی تمام ٹکٹس بھی فروخت ہو گئی ہیں۔ اس پریڈکو دیکھ کر سعودی عرب کے عوام کی بڑی اکثریت نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایک ایسا ملک جہاں سے اسلام کا ظہور ہوا، وہاں پر اس طرح کے مشرکانہ تہوار کا انعقاد سرکاری ادارے کی جانب سے کیوں کیا گیا؟ مجسموں کی نمائش کرنا اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی ہے۔

سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے تنقید کے بعد انتظامیہ بھی حرکت میں آئی اور ان تمام ڈراؤنے اور شیطانی رُوپ والے مجسموں کو تباہ کر دیا گیا۔ ایک ٹویٹر صارف نے بتایا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مجسموں کی نمائش کیے جانے پر سخت نوٹس لیا تھا، جس کے بعد ان مجسموں کو فوری طور پر توڑ پھوڑ دیا گیا۔ واضح رہے کہ سعودی عوام کا ایک حلقہ گزشتہ دِنوں ریاض سیزن کے تحت مملکت میں خواتین کی ریسلنگ اور دیگر تفریحی سرگرمیوں کے انعقاد پر سخت غم و غصے کا اظہار کر رہا ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں