سعودی مالکان گھریلو خادماؤں سے کیسا شرمناک سلوک کرتے ہیں، حقیقت کھُل کر سامنے آ گئی

بنگلہ دیشی نوجوان ملازمہ نے اپنے مالک کی جانب سے مار پیٹ، جنسی زیادتی اور بھُوکا پیاسا رکھنے سے متعلق کئی انکشافات کر دیئے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 7 نومبر 2019 12:19

سعودی مالکان گھریلو خادماؤں سے کیسا شرمناک سلوک کرتے ہیں، حقیقت کھُل کر سامنے آ گئی
ریاض (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔7نومبر 2019ء) حالیہ دِنوں سعودی عرب میں گھریلو ملازمہ کی حیثیت سے مقیم بنگلہ دیشی خاتون کی ایسی درد ناک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس نے دیکھنے والوں کو شدید غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ ویڈیو سُومی اختر نامی ایک نوجوان ملازمہ نے اپنے فیس بُک اکاؤنٹ سے پوسٹ کی ہے جو دُنیا بھر میں وائرل ہو چکی ہے۔ مڈ ل ایسٹ آئی جیسے معتبر خلیجی میڈیا ادارے کی جانب سے بھی یہ ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

سُومی اختر روزگار کی غرض سے سعودی عرب گئی تھی جہاں اُس کی زندگی دُکھوں اور اذیتوں کے ایک دہکتے ہوئے جہنم میں گھِرگئی ہے۔ سُومی نے اپنے ظالم مالکان سے چھُپ کر بنائی گئی ویڈیو میں اپنے ہم وطنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ”مجھے نہیں پتا میں مزید زندہ رہ پاؤں گی بھی یا نہیں۔

(جاری ہے)

مجھے لگتا ہے میں مر جاؤں گی۔ خُدا کے لیے میری جان بچا لو۔ وہ مجھے مارتے پیٹتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔

ان ظالموں نے مجھے رسیوں سے باندھا اور پھر میرے بازو پر کھولتا ہوا تیل بھی ڈالا ہے۔ مجھے یہاں سے واپس لے جاؤ۔ میرے مالک نے مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا اورطبی امداد تک بھی حاصل نہیں کرنے دی۔ اُس نے مجھے ایک اندھیرے کمرے میں پندرہ دِن تک بند کیے رکھا اور اس دوران مجھے کھانا تک نہیں دیا گیا۔ اب سے تھوڑی دیر پہلے بھی میری مار پیٹ کی گئی ہے۔

جس کے بعد انہوں نے مجھے ایک اور سعودی کے پاس فروخت کر دیا ہے۔ میں اس وقت نئے مالک کے گھر میں ہوں۔ میں بہت اذیت میں مبتلا ہوں۔ مجھے کچھ سُجھائی نہیں دے رہا۔ مجھے فوری طور پر بچا لو۔ مجھے یہاں سے واپس بنگلہ دیش لے جاؤ۔میں نے اپنے ریکروٹرز سے بھی بات کی، مگر انہوں نے بھی میری کچھ مدد نہ کی۔ میں مرنے والی ہوں، مہربانی کرو، میری جان بچا لو۔

“ سُومی نے یہ ویڈیو اپنے فیس بُک اکاؤنٹ سے بنا کر بھیجی ہے اور گرم تیل گرائے جانے کے باعث جھُلسا ہوا بازو بھی دکھایا ہے۔ “
اس ویڈیو کو اب تک لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں۔ جس کے بعد بنگلہ دیش میں بھی اس مظلوم خاتون کے حق میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔واضح رہے کہ ہر سال متعدد ایشیائی ممالک سے ہزاروں خواتین گھریلو خادمہ کے طور پر سعودی عرب میں ملازمت کرنے جاتی ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ان کی بڑی گنتی کو جسمانی اور جنسی استحصال کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مگر وہ کہیں پر بھاگ بھی نہیں سکتیں۔ بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے اس واقعے کے سامنے آنے کے بعد مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ریکروٹمنٹ فرمز کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ اور دعویٰ کیا ہے کہ سُومی اختر کی جلد از جلد وطن واپسی کے لیے کوشش شروع کر دی گئی ہیں۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں