سعودی عرب: طبی امداد کے عملے کو فرائض میں غفلت پر بھاری جرمانہ ہو گا

نئے قانون کے مطابق طبی امداد کی گاڑیوں یا ٹیم کے لیے رکاوٹ بننے والے پر بھی پانچ ہزار ریال کا جرمانہ عائد ہو گا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 16 نومبر 2019 16:19

سعودی عرب: طبی امداد کے عملے کو فرائض میں غفلت پر بھاری جرمانہ ہو گا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 نومبر 2019ء) سعودی مجلس شوریٰ کی جانب سے طبی امداد سے متعلق ایک مسودہ قانون کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد یہ فوری طور پر قانون کی صورت میں نافذ ہو گیا ہے۔ نئے قانون کے مطابق طبی امداد پر مامور ملازمین اپنے فرائض میں غفلت برتنے پر بھاری جرمانے کا سامنا کریں گے۔اسی طرح طبی امداد کی گاڑیوں یا ٹیم کے لیے رکاوٹ بننے والے پر بھی پانچ ہزار ریال کا جرمانہ عائد ہو گا۔

سعودی اخبار کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نئے قانون میں بتایا گیا ہے کہ طبی امداد پر مامور شخص اگر لاپرواہی کا مظاہرہ کرے، یا بروقت کسی جائے حادثہ پر نہ پہنچے یا پھر کسی اور کوتاہی کا مرتکب پایا جائے تو ایسے طبی کارکن پر کم از کم پانچ ہزار ریال کا جرمانہ عائد ہو گا ۔

(جاری ہے)

بعض صورتوں میں اُس پر دس ہزار ریال تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

جبکہ اگر وہ سنگین لاپرواہی اور کوتاہی کا مرتکب پایا جائے تو اُسے ایک سال کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ قانون کے مطابق اگر کارکن اپنے مقررہ ڈیوٹی اوقات میں کسی قسم کی گڑبڑ کرتا ہے یا پیشے کے تقدس کے منافی کوئی کام کرتا ہے تو پھر اُسے جیل جانا پڑ سکتا ہے۔اور لائسنس بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح طبی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے پر بھی سزا کا سامنا کرنا ہو گا۔

نئے قانون میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص طبی امداد فراہم کرنے والی گاڑیوں یا ٹیم کی راہ میں کوئی رکاوٹ ڈالے گا یا انہیں اپنی ڈیوٹی میں تعاون نہیں دے گا تو اُسے ایک ہزار ریال کا جرمانہ ہو گا، تاہم جُرم کی نوعیت کے لحاظ سے جرمانے کی رقم پانچ ہزار ریال تک بھی ہو سکتی ہے۔ اسی طرح طبی امداد کے عملے کے لیے شدید پریشانی کا باعث بننے والوں کے لیے ایک سال کی سزا بھی رکھی گئی ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں