سعودی عرب میں پیشے کی تبدیلی پر کتنی فیس ادا کرنا ہو گی؟

وزارت محنت کے ماتحت ادارے کی جانب سے وضاحت کر دی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 19 نومبر 2019 17:32

سعودی عرب میں پیشے کی تبدیلی پر کتنی فیس ادا کرنا ہو گی؟
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 نومبر 2019ء ) سعودی عرب میں پیشے کی تبدیلی پر فیس کی ادائیگی کے حوالے سے اہم وضاحت سامنے آ گئی ہے۔ سعودی وزارت محنت و سماجی بہبود کے ماتحت پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کے ڈائریکٹر نایف العمیر نے واضح کیا ہے کہ پیشے کی تبدیلی پر کوئی فیس نہیں ہو گی۔ اس معاملے میں تمام تر مراحل بلامعاوضہ ہوں گے۔نایف العمیرکا کہنا تھا کہ پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کے تحت غیر ملکی کارکنا ن کے لیے مہارتوں کا ریکارڈ تیار کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

کیونکہ بہت سے کارکن ایسے بھی ہوتے ہیں، جو ایک سے زیادہ مہارتوں کے حامل ہوتے ہیں ، مگر ان کا ریکارڈ نہ ہونے کے باعث ان مہارتوں سے بوقتِ ضرورت فائدہ نہیں اُٹھایا جا سکتا۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کارکنوں کی مہارتوں کا ریکارڈ وضع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

نایف کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس بارے میں صرف تجاویز سامنے آئی ہیں،کوئی واضح لائحہ عمل تشکیل نہیں دیا گیا، مگر جلد مناسب طریقہ کار طے پاجائے گا۔

نایف العمیر نے مزید بتایا کہ وزارت محنت کی جانب سے ’عامل‘ (لیبر)‘ سے متعلق تفصیلات اکٹھی کرنے کے بعد ان کے پیشوں کی درجہ بندی کی جائے گی۔ پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کا مقصد اقاموں اور ویزوں کے اجراء کے وقت پیشوں کی تنظیم نو ہے۔ پروفیشن ٹیسٹ کی بدولت کسی نئے پیشے کو بھی اختیار کیا جا سکتا ہے۔سرکاری اداروں کی جانب سے عائد شرط کے مطابق تمام ٹھیکہ دار ایسے کارکنان سے کام لیں جن کا اقامے میں درج پیشہ اور کام دونوں ایک ہوں،کسی قسم کا کوئی فرق نہ پایا جائے۔

سرکاری اداروں کی جانب سے نئی پالیسے کے مطابق آئندہ کسی بھی منصوبے کا ٹھیکہ کسی بھی ٹھیکیدار کو اس وقت تک نہیں دیں گے جب تک ٹھیکہ نافذ کرنے والے کارکنان کے پاس پروفیشن ٹیسٹ سرٹیفکیٹ نہیں ہوگا۔ ٹھیکہ لینے کے لیے پروفیشن ٹیسٹ سرٹیفکیٹ ہونا ضروری ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں