سعودی عرب میں شوارما کھانے سے 262 کی حالت بگڑ گئی، ہسپتالوں میں لائنیں لگ گئیں

متاثرہ افراد نے عسیر ریجن میں واقع ایک مشہور ریستوران کا مشہور و معروف شوارما کھایا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 11 دسمبر 2019 11:18

سعودی عرب میں شوارما کھانے سے 262 کی حالت بگڑ گئی، ہسپتالوں میں لائنیں لگ گئیں
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11دسمبر 2019ء) سعودی عرب میں ایک مشہور ریستوران سے شوارما کھانے کے چکر میں 262 افراد ہسپتال پہنچ گئے، جن میں سے درجنوں افراد کی حالت انتہائی خراب بتائی جا رہی ہے۔ سعودی ویب سا ئٹ سبق کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ دو روز قبل عسیر ریجن میں پیش آیا۔ جہاں کی ایک تحصیل بحر ابوسکینہ میں ایک ریستوران شوارما بنانے کی وجہ سے بہت مشہور ہے ، اور یہاں سے روزانہ سینکڑوں افراد شوارما کھانے آتے ہیں۔

اکثر یہاں پر شوارما کھانے والوں کی لمبی قطاریں بھی نظر آتی ہیں۔ دو روز قبل بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد شوارما کھانے کے لیے یہاں آئی تھی۔ مگر شوارما کھانے کے بعد اس وقت کہرام مچ گیا جب ریستوران کے اندر اور باہر 250 سے زائد افراد کی حالت بِگڑ گئی۔

(جاری ہے)

اکثر لوگ بے ہوش بھی ہونے لگے۔ جس کے بعد درجنوں کی گنتی میں ایمبولینسز بھی پہنچ گئیں، مگر سینکڑوں متاثرین کے باعث یہ تعداد کم پڑ گئی۔

تمام افراد کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر کے طبی امداد دی گئی، جس کے بعد بیشتر افراد کی حالت میں سُدھار آ گیا۔ تاہم محکمہ صحت کے مطابق ابھی بھی کئی درجن افراد ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ جن کے مختلف ٹیسٹ لیے جا رہے ہیں۔ ابتداء میں اطلاع آئی تھی کہ زہریلا شوارما کھانے سے 40 افراد متاثر ہوئے ہیں، تاہم پھر اچانک ان کی تعداد بڑھ کر 250 سے بھی تجاوز کر گئی۔

خوش قسمتی سے ابھی تک کسی فرد کی جان نہیں گئی۔ کچھ کی حالت خراب ضرور ہے، مگر اس میں بہتری آ رہی ہے۔ یہ واقعہ سامنے آتے ہی پولیس نے ریستوران میں کام کرنے والے تمام افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔ جبکہ میونسپلٹی کے عملے نے بھی ریستوران پہنچ کر وہاں سے بہت سارے نمونے اکٹھے کر کے لیبارٹری بھجوا دیئے ہیں۔ جن کی رپورٹ اگلے 48 گھنٹوں میں مِل جائے گی۔

اس رپورٹ سے پتا چل جائے گا کہ کیا شوارما میں استعمال ہونے والی اشیاء مضر صحت یا زائد المیعاد تو نہیں تھیں۔ کس وجہ سے تمام افراد کی طبیعت خراب ہوئی۔ محکمہ صحت کے مطابق زہریلا شوارما کھانے سے متاثر افراد کی گنتی 300 کے لگ بھگ ہے، تاہم اکثر افراد نے نجی کلینکس سے ہی رجوع کیا، جس کے باعث صحیح تعداد کا علم نہیں ہو سکا۔عسیر کے گورنر شہزادہ تُرکی بن طلال نے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس واقعے کے متاثرین کو علاج معالجے کی ہر ممکن اور بہترین سہولت فراہم کریں۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں