سعودی عرب میں پہلی بار ویلنٹائن ڈے منانے کے پیچھے کس کا اہم کردار تھا؟

معروف عالم دین کے بیان نے مملکت میں ویلنٹائن ڈے منانے کی راہ ہموارکی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 15 فروری 2020 14:37

سعودی عرب میں پہلی بار ویلنٹائن ڈے منانے کے پیچھے کس کا اہم کردار تھا؟
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15فروری 2020ء) سعودی عرب میں گزشتہ روز ویلنٹائن ڈے بہت جوش و خروش سے منایا گیا۔اس خبر کو دُنیا بھر میں بہت حیرت کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ کیونکہ یہ پہلا موقع تھا کہ سعودی اور غیر مُلکی جوڑے مختلف مقامات پر ویلنٹائن ڈے کے دِن ہاتھوں میں ہاتھ تھامے دکھائی دیئے۔ مملکت میں پہلا موقع تھا جب مغربی تہوار منانے پر کوئی سرکاری سطح پر روک ٹوک نظر نہیں آ رہی تھی۔

عوام سڑکوں کنارے اور شاپنگ مالز میں اپنی محبوب شخصیات کے لیے رنگا رنگ پھولوں اور تحائف کی خریداری میں مصروف ہیں اور کوئی انہیں کچھ نہیں کہہ رہا ہے۔ دُنیا بھر میں یہ سوال اُٹھایا جا رہا ہے کہ آخر سعودی عرب جیسے قدامت پرست ملک میں ویلنٹائن ڈے جیسے خالصتاً مغربی اور رومانوی تہوار منانے کی راہ کیسے ہموار ہوئی۔

(جاری ہے)

اس بارے میں عرب نیوز کی جانب سے اپنی خصوصی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں محکمہ اوامر و نواہی کے سابق سربراہ اور ممتاز عالم دین شیخ احمد قاسم الغامدی کی وجہ سے سعودی عوام ویلنٹائن ڈے منانے کے قابل ہوئی ہے۔
پہلی بار 2018ء میں ویلنٹائن ڈے کے حق میں شیخ احمد قاسم الغامدی نے اپنا بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ویلنٹائن ڈے محبت کا تہوار ہے۔

یہ تہوار اسلامی تعلیمات یا نظریات کے منافی نہیں ہے۔ صرف غیر مسلم ہی نہیں بلکہ مسلم بھی اسے منا سکتے ہیں۔ کیونکہ یہ ازدواجی جوڑوں کی ایک دوسرے سے محبت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ اُن کے اس بیان کے بعد ویلنٹائن ڈے کی مخالفت میں کمی واقع ہوئی تھی ۔ جس کا نتیجہ 2020ء کے موجودہ ویلنٹائن ڈے میں سعودی عوام کی بھرپور شرکت کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ آج سے تین سال قبل مملکت میں ویلنٹائن ڈے کو ’حرام‘ سمجھا جاتا تھا۔
کوئی یہ تہوار منانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ تب یہ عالم ہوتا تھا کہ اگر کسی ریستوران میں ویلنٹائن کے موقع پر پریمی جوڑوں کا اجتماع نظر آتا یا کوئی اور سالگرہ یا خوشی کی تقریب بھی منائی جا رہی ہوتی تو اس ریستوران کو سربمہر کر کے اس پر بھاری جرمانہ عائد کیا جاتا تھا۔

مذہبی پولیس کے خوف سے دُکاندار گلاب کے پھول اور دِل کی شکل والے چاکلیٹس اور دیگر رومانوی انداز کے تحائف بھی چھپا لیتے تھے۔ تاہم اب کی بار ریستورانز میں بھی ویلنٹائن ڈے کے موقع کی مناسبت سے شاندار سجاوٹ کی گئی ہے۔گزشتہ روز سعودی عرب میں پھولوں اور تحائف کا ریکارڈ کاروبار ہوا۔ جس سے دُکانداروں کی خوب چاندی ہو گئی۔
اب کی بار سعودیوں نے پیاروں کے لیے پھول، چاکلیٹس، غبارے، بھالو اور تحائف جیسی اشیاء خرید کر اپنی محبت کا بھرپور انداز سے اظہار کیا۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں