ریاض: چینی شہر ووہان سے آئے سعودی طلبہ کو گھر جانے کی اجازت مِل گئی

2 فروری 2020ء کو مملکت واپس آنے والے تمام طلبہ کا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد انہیں گھروں کو لوٹ جانے کی اجازت دی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 17 فروری 2020 11:37

ریاض: چینی شہر ووہان سے آئے سعودی طلبہ کو گھر جانے کی اجازت مِل گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17فروری 2020ء) چین میں کرونا وائرس سے سب سے متاثرہ شہر ووہان سے 2 فروری کو سعودی عرب واپس لائے گئے دس طلبہ کو آج اتوار کو الریاض میں واقع ایک صحت مرکز سے ان کے آبائی گھروں کو جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔العربیہ نیٹ نیوز کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ان طلباء کا کرونا وائرس ٹیسٹ کلیئر ہونے کے بعد انہیں بالآخر دو ہفتوں کے بعد گھر جانے کی اجازت دی گئی۔

سعودی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ طلبہ کرونا وائرس سے متاثر نہیں ہوئے ہیں اور انھیں چودہ روز تک الگ تھلگ رکھنے کا وقت پورا ہوگیا تھا۔کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے لیے الریاض میں قائم کردہ اس صحت مرکز میں صرف ان سعودی طلبہ ہی کو رکھا گیا تھا اور ابھی اس کو عوام کے لیے نہیں کھولا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان طلبہ کو کڑی طبی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ان کے دن میں دو مرتبہ بخار ، کھانسی اور نزلہ ،زکام کی علامات کے ٹیسٹ کیے جاتے تھے اور ہر تین روز کے بعد ان کے لعاب دہن کا ٹیسٹ کیا جاتا تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ کرونا وائرس سے کسی بھی متاثر نہیں ہوئے ہیں اوراس مرض سے بالکل پاک ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی مملکت میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات لیے جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے تمام ایئر پورٹس پر آنے والے مسافروں کی سکریننگ کی جا رہی ہے۔ایک ہفتہ قبل چین کے وزٹ کے بعد سعودی عرب پہنچنے والی دو بھارتی خواتین کو کرونا وائرس کے شبے میں الگ کر دیا گیا تھا اور طبی عملے کے سوا انہیں کسی دوسرے شخص سے عارضی طور پر ملنے سے روک دیا گیا تھا۔

چین سے آنے والی دو بھارتی حقیقی بہنوں کو دمام میں شاہ فہد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر روکا گیا جس کے بعد انہیں طبی معائنے کے لیے دوسرے مسافروں سے الگ تھلگ کر دیا گیا تھا۔وزارت صحت نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ دونوں بہنیں گذشتہ 12 جنوری کو چین گئیں اور تقریبا 21 دن وہاں مقیم رہیں۔ وہ اس عرصے کے دوران چین میں قیام پذیر رہیں جب پورا ملک مہلک کرونا وائرس کی لپیٹ میں تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں بھارتی خواتین چین میں اپنے قیام کے دوران وائرس کے مرکز ووہان شہر نہیں گئیں اور نہ ہی ان میں کرونا کی بیماری کی کوئی علامت پائی گئی ہے تاہم انہیں احتیاطی تدابیر کے طور پر دوسرے مسافروں سے الگ کیا گیا ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں