منگلا ڈیم میں پانی کی آمد میں تیزی سے اضافہ ،10سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

منگل 25 جون 2013 15:21

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 25جون 2013ء ) منگلا ڈیم میں پانی کی آمد میں تیزی سے اضافہ ،10سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔واپڈا کی طرف سے 2010میں ڈیم توسیع بندوں کا مکمل ہونے کے باوجود منگلا ڈیم میں گزشتہ چند سالو ں سے ڈیم میں پانی کی وافر مقدار میں آمد نہ ہونے کی وجہ سے اربوں روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے منصوبہ کے باوجود پانی 1210لیول تک نہیں بھرا جاسکا تھا ۔

اس دفعہ ساون سے قبل ہی بارشوں کے سلسلہ نے منگلا اور تربیلا میں ریکارڈ پانی کی آمد سے واپڈا کو اپنا ہدف پورا کرنے کی امید پیدا کر دی ہے ۔منگلا ڈیم میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ سے پانی قریبی آبادیوں کے تقریبا 30فٹ کے فیصلہ پر پہنچ گیا قریبی آبادیو ں کا تاحال نیو سٹی قصبوں میں بنیادی سہولیا ت فراہم نہ ہونے اور ہزاروں ذیلی کنبوں کی آباکاری کے لئے عملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے اظہار تشویش کیا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف واپڈا نے منگلا ڈیم 1242لیول تک پانی بھرنے کے لئے انتظامات مکمل ،کمشنر امور منگلا ڈیم راجہ امجد پرویز کی طرف کی ہدایت پر منگلا ڈیم سے متاثر ہونے والے مکانات ،متاثرہ افراد اور مال مویشیوں کی لسٹیں تیاری کا کام شروع ، منگلا ڈیم ریزنگ سے ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوں گئے ۔

(جاری ہے)

10ماہ قبل پلاٹوں کی چیٹیں وصول کرنے کے باوجود تاحال مکان تعمیر نہ کرسکنے والوں کو چند ہزار کرایہ دینے کے لئے پیپر ورک کر لیا گیا ۔اس حوالے سے متاثرین منگلا ڈیم ایکشن کمیٹیوں اور متاثرین کے نمائندوں نے واپڈا اور امور منگلا ڈیم کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سرپر ست اعلیٰ ایکشن کمیٹی مقامی متاثرین منگلا ڈیم چوہدری عبدالقیوم نے کہا کہ منگلا ڈیم سے متاثر ہونے والے ہزاروں ذیلی کنبے 1242لیول پانی بھرنے سے چھت سے محروم ہوجائے گئے اور تاحال پلاٹ نہ ملنے کی وجہ سے ان خاندانو ں کو ٹینٹ اور کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہونا پڑے گا ۔

نیوسٹی اور قصبوں میں بنیادی سہولیات فراہم نہ ہونے اور ہزاروں ذیلی کنبوں کی آباکاری کے لئے عملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے متاثرین میں تشویش پائی جاتی ہے ۔مقامی متاثرین کے ایک فیصد بھی لوگ نیوسٹی میں اپنے مکان تعمیر نہیں کر سکے۔ڈیم بھرنے کی صورت میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی نقل مکانی اور کرائے کے مکانو ں کی دستیابی ناممکن ہے ۔واپڈا حکومت اور امور منگلا ڈیم سنجیدگی کا مظاہرہ کریں مکمل آبادکاری تک گھروں سے کسی صورت بے دخل نہیں ہو ں گئے اگر واپڈا اور امور منگلا ڈیم نے فیصلہ واپس نہ لیا تو متاثرین شدید احتجاج پر مجبور ہو ں گئے۔

متعلقہ عنوان :

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں