سعودی عرب میں اہم عہدے دار حکومت کے خلاف ٹویٹ کرنے پر فارغ

میڈیا کے مطابق جازان کے حکومتی ترجمان عبداللہ المدیمیغ کو متنازعہ ٹویٹ پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 31 مارچ 2020 10:36

سعودی عرب میں اہم عہدے دار حکومت کے خلاف ٹویٹ کرنے پر فارغ
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔31مارچ 2020 ء) سعودی عرب میں ایک اہم حکومتی عہدے دار کو اس کے متنازعہ ٹویٹ کی بناء پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ سعودی ویب سائٹ سبق کے مطابق صوبہ جازان کے حکومتی ترجمان عبداللہ المدیمیغ کو ان کے عہدے سے اس بناء پر فارغ کر دیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کورونا وائرس سے متعلق حکومتی کارکردگی پر متنازعہ بیان دیا تھا۔

جس کے فوراً بعد انہیں ان کی بطور ترجمان ذمہ داریوں سے سبک دوش کر دیا گیا۔ایک اور سعودی اخبار نے بتایا ہے کہ المدیمیغ کی یہ متنازعہ ٹویٹس ڈیلیٹ کر دی گئی ہیں۔ تاہم سن نیوز نے ان ٹویٹس کی تصاویر کو محفوظ کر لیا ہے۔ایک ٹویٹ میں المدیمیغ نے ایک خاتون کی تصویر لگائی ہے جو ایک گائے کا دودھ دوہ رہی ہے۔

(جاری ہے)

خاتون پرلبنان اور مغرب لکھا گیا ہے جبکہ گائے پر سعودی عرب لکھا گیا ہے۔

اس ٹویٹ میں المدیمیغ نے دعویٰ کیا ہے کہ مغرب یعنی امریکا اور یورپی ممالک اور لبنان سعودی عرب کو لُوٹ کا مال سمجھ کر اس کا استحصال کر رہے ہیں۔ جبکہ اپنی ایک اور ٹویٹ میں المدیمیغ نے کہا ” مصر میں ہمارے ایک شہری کو اخوانی قرار دیکر گرفتار کیا ہے ، حالانکہ ہم سب اخوان ہیں“ ۔
یہاں یہ بات یاد رکھنے والی ہے کہ سعودی حکومت مصری تنظیم الاخوان المسلمین کی سخت مخالف ہے ۔

سعودیہ سمیت کئی ممالک نے الاخوان کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل مدینہ مسجد میں واقع تاریخی اسلامی مسجد قُبا کے خطیب کوٹویٹر اکاؤنٹ پر قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اخبار کے مطابق مسجد قُبا کے خطیب و امام صالح المغمسی نے کورونا وائرس کے سبب پیدا ہونے والی خطرناک صورت حال کے پیش نظر مطالبہ کیا تھا کہ مملکت میں موجود قیدیوں کو انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت رہا کر دیا جائے۔

سعودی حکام کی جانب سے ان کے اس بیان کو اختیارات سے تجاوز تصور کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔سعودی وزارت برائے مذہبی امور کی جانب سے امام صالح المغمسی مسجد قُبا کی امامت اور خطابت سے ہٹا دیا گیا ہے۔ سعودی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر عبداللطیف الشیخ نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے امام صالح کو خطابت اور امامت سے ہٹانے کا کہا ہے اور ان کی جگہ شیخ ڈاکٹر سلیمان الراحیلی کو مسجد قُبا کا امام اور خطیب مقرر کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کو سعودی عوام کی جانب سے ایک غیر معمولی فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں