سعودی نوجوان ننھی بچیوں سے سوشل میڈیا پر نازیبا گفتگو کرنے پر گرفتار

ٹویٹر صارفین نے ویڈیو سامنے آنے پر ہیش ٹیگ بنا کر پولیس کو کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 2 اپریل 2020 13:39

سعودی نوجوان ننھی بچیوں سے سوشل میڈیا پر نازیبا گفتگو کرنے پر گرفتار
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 اپریل 2020 ء) سعودی پولیس نے ایک سعودی نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے جوسوشل میڈیا پر کم سن لڑکیوں سے رابطہ کر کے ان سے دوستی کرتا تھا اور پھر ان سے آن لائن غیر اخلاقی گفتگو کرتا تھا۔ پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے نوجوان کا تعلق ریاض سے ہے۔ المرصد اخبار کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بیمار جنسی رویئے کے حامل نوجوان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب اس کی ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ ایک ننھی بچی سے شرمناک گفتگو کر رہا تھا ۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین شدید مشتعل ہو گئے۔ ایک صارف نے ٹویٹر پر #Rape_Children_Riyadhکے عنوان سے ہیش ٹیگ بنایا جس میں ہزاروں افراد نے شرم و اخلاقیات سے عاری نوجوان کی ویڈیو دیکھنے کے بعد اس کی فوری گرفتاری اور عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

پبلک پراسیکیوشن کے نوٹس میں یہ معاملہ آیا تو اس نوجوان کی نشاندہی کرنے کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق نوجوان سے تفتیش جاری ہے جس دوران اس سے مزید انکشافات سامنے آ نے کا امکان ہے۔ پولیس ان خطوط پر بھی تفتیش کر رہی ہے کیا وہ بچیوں سے جنسی زیادتی یا ہراسگی کے معاملے میں تو ملوث نہیں رہا۔ واضح رہے واضح رہے کہ چند ماہ قبل عدالت نے ا یک ایسے سعودی ڈاکو کوسر عام سزائے موت سُنا دی تھی جواپنی سگی بھانجی کو بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا چکا تھا۔

یہ ڈاکو مملکت بھر میں اپنی حیوانیت اور سفاکی کی وجہ سے ایک ڈراؤنی مثال بن چکا تھاجو قتل اور لُوٹ مار کی سینکڑوں وارداتوں میں ملوث تھا، ان وارداتوں میں اس کا خالہ زاد بھائی بھی ساتھ دیتا تھا۔ سعودی ڈاکو اپنی ہوشیاری کے باعث ہمیشہ پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو جاتا۔ چونکہ یہ شخص وارداتوں کے دوران ہمیشہ نقاب پہنے رکھتا تھا، جس کی وجہ سے اسے ”نقاب پوش سفاک“ کے نام سے شہرت مِل گئی تھی۔

مجرم بے شمار لوگوں کو ڈکیتی کے دوران لُوٹ چُکا تھا، جبکہ واردات کے دوران مزاحمت پر قتل کا ارتکاب بھی کر چکا تھا۔ نقاب پوش مجرم کی دیدہ دلیری کا حوصلہ اتنا بڑھ گیا تھا کہ وہ کئی بار روزانہ دو، دو وارداتیں بھی کرتا تھا۔ اس کے ہاتھوں لُٹنے والوں میں پاکستانیوں کے علاوہ سعودی، ہندوستانی ، بنگلہ دیشی ، سری لنکن ، مصری اور سوڈانی بھی شامل تھے جن سے اس نے نقد رقوم اور قیمتی اشیاء چھینی تھیں۔اس کے علاوہ گاڑی کی چوری میں بھی ملوث تھا۔ ملزم پر مملکت کے 9 شہروں کے مختلف تھانوں میں 90 سے زائد مقدمات درج تھے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں