کورونا کے نتیجے میں سعودی عرب کی قومی آمدنی 50 فیصد کم ہو گئی

معروف تجزیہ کار کے مطابق تیل کی قیمتوں میں 60 فیصد کمی کے باعث سعودی حکومت میں 15 فیصد ٹیکس لاگو کرنا پڑا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 16 مئی 2020 15:06

کورونا کے نتیجے میں سعودی عرب کی قومی آمدنی 50 فیصد کم ہو گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16مئی 2020ء) سعودی عرب کے معاشی امور کے ماہر فضل بوعنین نے کہا ہے کہ کورونا کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں 60فیصد کمی ہوگئی ہے جس کے باعث سعودی عرب کی قومی آمدنی 50 فیصد کم ہو گئی ہے۔العربیہ نیوز کے مطابق فضل بوعنین نے کہا کہ ایسے حالات میں یہ فطری امر ہے کہ حکومت معیشت کو بچانے کے لیے مشکل فیصلے کرے گی۔ چونکہ کرونا کی وبا نے صرف سعودی عرب کی معیشت کو متاثر نہیں کیا بلکہ پوری دنیا کی معیشتوں کو غیرمعمولی نقصان پہنچایا ہے۔

سعودی معیشت بھی اس کا حصہ ہے۔ اس لیے سعودی عرب کی قیادت نے مشکل مگر دانش مندانہ فیصلے کرتے ہوئے ریال کو گرنے اور ملازمتوں کے ختم کے کے خطرات کم کردیے ہیں۔الیوعینین نے کہا کہ کرونا کی وبا عالمی معیشت میں خلل ڈالا، عالمی تجارت میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی۔

(جاری ہے)

سپلائی روٹس میں خلل پڑا، اور تیل پر آمدن منفی اثرات ہوئے مگر یہ کرونا وبا کے فوری اثرات ہیں۔

اس وبا کے دو رس اثرات بعد میں سامنے آئیں گے۔ سعودی عرب کی قیادت معیشت کو بچانے کے لیے مشکل فیصلے نہیں کرے گی تو اس کے نتیجے میں کئی کمپنیاں اور ادارے دیوالیہ ہوسکتے ہیں۔ بے روزگاری کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔ ایسے میں سعودی عرب نے ٹھوس اقدامات کا اعلان کرکے کرونا کے نقصانات سے دوچار سعودی معیشت کو بچانے کے ساتھ ریال اورہزاروں ملازمین کی ملازمت کو بھی بچا لیا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ مملکت کی قیادت کے دانش مندانہ فیصلوں اور اقدامات سے ریال کو ملازمتوں کو تحفظ ملے گا۔ انہوں نے سعودی عرب کی قیادت کی طرف سے کرونا وبا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے مشکل اور سخت فیصلوں کو ملک و قوم کے مفاد کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں ان سے بہتر اقدامات ممکن نہیں۔ سعودی قیادت کے فیصلوں سے ریال اور ملازمتوں کو تحفظ حاصل ہوگا۔

خیال رہے کہ حال ہی میں سعودی عرب کی حکومت نے کرونا وائرس کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کے ایک پیکج کا اعلان کیا تھا۔ ان اقدامات میں جولائی میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی شرح میں 15 فی صد اضافہ کیا جائے گا جب کہ جون سے شہریوں کو دیا جانے والا مہنگائی الاؤنس واپس لے لیا گیا ہے۔سعودی وزیر خزانہ اور وزیر برائے معیشت و منصوبہ بندی محمد الجدعان نے غیر معمولی عالمی کرونا وبائی بیماری اور اس کے مالی اور معاشی نقصانات کو کم سے کم کرنے اور ممکنہ نقصان پر قابو پانے کے لیے مملکت کی معیشت کی حفاظت کے لیے اقدامات کا اعلان کیا تھا۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں