سعودی عرب واپس نہ جا سکنے والے تارکین کو جرمانہ اور فیس معاف کر دی گئی

خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) ہولڈر ہیں والے افراد پروازوں پر پابندی کے باعث مملکت واپس نہیں آسکے تو ان سے کوئی جرمانہ اور فیس وصول نہیں کی جائے گی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 11 جولائی 2020 17:11

سعودی عرب واپس نہ جا سکنے والے تارکین کو جرمانہ اور فیس معاف کر دی گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 جولائی 2020ء) سعودی حکومت نے کورونا وبا کے دوران سفری پابندیوں کے باعث اقامے اور ویزے کی مدت ختم ہوجانے کی مشکلات سے دوچار غیرملکیوں کو جرمانے اور فیس سے استثنیٰ دینے اعلان کیا تھا۔متاثرین میں بڑی تعداد میں پاکستانی شامل ہیں اور وہ دریافت کر رہے تھے کہ فیس اور جرمانوں سے مستثنی زمروں کی تفصیلات کیا ہیں۔

اس حوالے سے اُردو نیوز کی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سلیمان الیحیی نے جرمانے اور فیس سے مستثنی غیرملکیوں کے زمروں کی تفصیلات جاری کی ہیں۔میجر جنرل سلیمان کا کہنا ہے کہ جو لوگ خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) ہولڈر ہیں اور ان کا اقامہ موثر ہے اور وہ بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کی وجہ سے مملکت واپس نہیں آ سکے ان پر کوئی جرمانہ ہوگا اور نہ ہی ان سے کوئی فیس وصول کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اسی طرح وہ غیرملکی جن کا اقامہ ختم ہوگیا ہو یا بیرون مملکت رہتے ہوئے ان کے ویزے کی میعاد نکل گئی ہو وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنی ہوں گے۔مملکت میں مقیم وہ غیرملکی جو فائنل ایگزٹ (خروج نہائی) جاری کر چکے ہوں یا خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری ) لیے ہوئے ہوں اور سفر نہ کرسکے ہوں وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنی ہوں گے۔وہ لوگ جو سعودی عرب وزٹ ویزے پر آئے ہوں اور سفری پابندیوں کی وجہ سے نہ جا سکے ہوں وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنی ہیں۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ان زمروں میں آنے والے غیرملکی سب مجبور شمار کیے جا رہے ہیں۔سعودی حکومت نے ان زمروں میں شامل غیرملکیوں کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے ویزے ختم ہونے پر لگنے والے جرمانوں اور فیسوں سے استثنی دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان زمروں میں شامل تمام غیرملکی (الرسائل والطلبات) سروس کے ذریعے درخواستیں بھیج کر اپنے کام کرا سکتے ہیں۔

اسی سروس کے ذریعے دستاویزات بھی منسلک کی جاسکتی ہیں۔ الرسائل و الطلبات کی سروس ابشر پلیٹ فارم پر مہیا ہے۔ ابشر پلیٹ فارم پر موجود (الرسائل والطلبات) کی بدولت کسی بھی غیرملکی کو محکمہ پاسپورٹ کے دفاتر کے چکر نہیں لگانا پڑیں گے۔میجر جنرل سلیمان الیحیی نے اطمینان دلایا کہ اگر مذکورہ زمروں میں شامل کسی غیرملکی کا کام ’ابشر‘ یا ’مقیم‘ کے ذریعے نہ ہورہا ہو تو انہیں دفاتر سے رابطہ کرنا ہوگا۔ محکمہ پاسپورٹ نیایسے افراد کے معاملات نمٹانے کے لیے سپیشل ورکنگ ٹیمیں تعینات کردی ہیں۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں