سعودی عرب میں منشیات سمگلنگ کا انوکھا واقعہ

2 سعودی خواتین ٹرک میں 224 کلو گرام چرس اسمگل کرنے کے دوران پکڑی گئی، ٹرک ڈرائیور بھی گرفتار

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 8 اگست 2020 17:19

سعودی عرب میں منشیات سمگلنگ کا انوکھا واقعہ
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 اگست 2020ء) سعودی عرب میں اکثر و بیشتر اسمگلنگ کی کوششیں ناکام بنا دی جاتی ہیں۔ تاہم سعودی سیکیورٹی اہلکاروں کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ انہیں لیڈی اسمگلرو ں سے واسطہ پڑ جائے گا جو بڑی دلیری سے کئی سو کلو چرس ٹرک میں اسمگل کرنے کا سوچ بھی سکتی ہیں۔ گلف نیوز کے مطابق سعودی پولیس نے دو سعودی خواتین سمگلرز کو ان کے ساتھی ٹرک ڈرائیور سمیت گرفتار کر لیا ہے۔

یہ خواتین ایک ٹرک میں 224 کلوگرام چرس لے جا رہی تھیں جو انہوں نے چارے کے ڈھیر میں چھُپا رکھی تھی۔ جازان کے سرحدی علاقے کی الدائر گورنریٹ میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر جب اس ٹرک کو روکا گیا تو تلاشی لینے پر سینکڑوں کلو چرس دیکھ کر سیکیورٹی اہلکار بھی حیران ہو گئے۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کے سیکیورٹی افیئرز کے ترجمان کرنل احمد التعاون نے بتایا کہ دونوں لیڈی اسمگلرز اور ان کے ساتھی ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

تینوں سعودی شہری ہیں۔ یہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سعودی عرب میں پکڑی جانے والی منشیات کی بڑی مقدار ہے۔ گزشتہ ہفتے بھی کسٹم حکام نے مملکت میں اسمگلنگ کی کھیپ پکڑ لی تھی۔ جب کارگو کے سامان میں خربوزوں میں بڑی مہارت سے چھُپائی گئی نشہ آور کیپٹاگون کی لاکھوں گولیاں برآمد ہوئی تھیں۔ پولیس حکام کے مطابق ان نشہ آور گولیوں کی کُل تعداد 5 لاکھ 70 ہزار تھی۔

یہ منشیات سعودی عرب اور اُردن کی سرحد الحدیثہ میں تلاشی کے دوران ضبط کی گئی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ انتہائی سخت جُرم تصور کیا جاتا ہے۔ اسمگلنگ میں ملوث افراد کو سزائے موت دی جاتی ہے۔ گزشتہ دو برس کے دوران درجنوں پاکستانیوں کو بھی سعودی عرب منشیات اسمگلنگ کا قصوروار ٹھہرا کر ان کے سر قلم کر دیئے گئے ہیں۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں