سعودی عرب میں سزائے موت پانے والے شخص کی زندگی ڈرامائی طور پر بچ گئی

تبوک کے میدان میں سر قلم کیے جانے سے چند لمحے پہلے مقتول کے باپ نے قاتل کو معاف کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 25 مئی 2021 15:09

سعودی عرب میں سزائے موت پانے والے شخص کی زندگی ڈرامائی طور پر بچ گئی
 ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25مئی2021ء) یہ دُنیا ابھی رحم اور احساس سے خالی نہیں ہوئی ہے۔ کسی بھی باپ کے لیے سب سے بڑا بوجھ اس کے کندھوں پر جوان بیٹے کا جنازہ ہوتا ہے۔ اور اگر اس جوان بیٹے کی موت کسی بے رحم کے ہاتھوں ہوئی ہو، تو بوڑھے باپ کی روح اس ظالم شخص کو موت کی سزا دلوائے بغیر آرام حاصل نہیں کر سکتی ہے۔ تاہم سعودیہ میں ایک شخص نے رب کی رضا کی خاطر اپنے جوان بیٹے کے قاتل کو اس کی سزائے موت سے چند لمحے پہلے معاف کر دیا۔

اس ڈرامائی منظر نے سب لوگوں کو حیرت زدہ بھی کر دیا اور قاتل کے گھر والوں کی خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا۔ تفصیلات کے مطابق ایک سعودی قاتل کو مقتول کے باپ نے تبوک کے قصاص میدان میں اس وقت معاف کر دیا، جب چند لمحوں بعد جلاد نے اس کی گردن اُڑا دینی تھی۔

(جاری ہے)

سزائے موت کے مجرم کو سعودی عدالت نے ایک نوجوان کے قتل پر سر قلم کرنے کی سزا دی تھی۔ مجرم نے اعلیٰ عدالتوں میں بھی اس فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی اور اس کے گھر والوں نے کئی بار مقتول کے والدعوض العمرانی سے رابطہ کر کے اس کی جان بخشی کی درخواست کی تھی۔

مگر مقتول کا والد اپنے بیٹے کے قاتل کو زندہ سلامت دیکھنے کو تیار نہ تھا۔ مجرم نے پانچ سال جیل میں بھی گزارے تھے اور آخر جب قصاص میدان میں اس کی گردن اُڑائے جانے کا وقت آ گیا تو وہ ذہنی طور پر اپنی موت کو قبول کر چکا تھا۔ مگر رب نے مقتول کے والدالمعرانی کے دل میں رحم ڈال دیا۔ اس نے سزائے موت سے تھوڑی دیر پہلے بیٹے کے قاتل کو معاف کرنے کا اعلان کر دیا۔

اپنی زندگی بچ جانے کی خبر سُن کر قاتل سجدے میں چلا گیا اور اس کے رشتہ دار بھی خوشی سے رو پڑے اور رب کی رحمت پر شکر گزار ہوتے رہے۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔ جس میں انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے ہیں۔ عام طور پر سعودیہ میں قتل کے مجرم سے دیت کی مد میں بڑی رقم لے کر معاف کیا جاتا ہے۔ تاہم مقتول کے والد نے دیت کی رقم وصول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے یہ عمل پیسے کے لالچ میں نہیں کیا ہے بلکہ اپنے رب کی خوشنودی کی خاطر کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ عید کے دنوں میں بھی ایک خاتون نے اپنے بیٹے کو قتل کرنے والے پڑوسی کو اللہ کی رضا کی خاطر معاف کر دیا تھا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ قاتل کو معاف کرتی ہے اور بدلے میں اس سے کچھ بھی وصول نہیں کرے گی۔ اس فیصلے پر اس نیک دل خاتون کی سعودیہ بھر میں تعریف کی جا رہی ہے اور اس کے عمل کو بہترین قرار دیا گیا ہے۔ف

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں