سعودی نوجوان نے والدین کے درمیان طلاق ہونے پر خود کشی کر لی

نوجوان کی والدہ نے شوہر کے مبینہ تشدد سے تنگ آ کر خلع لے لیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 24 جولائی 2021 11:51

سعودی نوجوان نے والدین کے درمیان طلاق ہونے پر خود کشی کر لی
 ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 جولائی 2021ء ) سعودی عرب میں ایک نوجوان نے والدین کے درمیان طلاق واقع ہو جانے کے بعد خود کشی کر لی۔ اس واقعے نے سعودی عوام کو بے حد سوگوار کر دیا ہے۔ یہ واقعہ القریات میں پیش آیا ہے جہاں سعودی نوجوان نے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی جان لے لی۔ بدنصیب نوجوان کی والدہ نے بتایا کہ اس کی اپنے شوہر سے نہیں بنتی تھی۔

جبکہ بچے بھی اپنے باپ سے نالاں اور خوف زدہ رہتے تھے۔ کیونکہ اس کا ہم سب سے رویہ بہت تذلیل بھرا ہوتا تھا۔ میرا شوہر مجھے بھی تشدد کا نشانہ بناتا رہتا ہے۔ آخر کار میں نے اپنے شوہر کے بار بار کے تشدد سے تنگ آ کر عدالت میں خلع کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس کی مجھے ڈگری جاری ہو گئی تھی۔ یہ صورت حال میرے بیٹے کے لیے بہت پریشان کن تھی۔

(جاری ہے)

میرے بیٹے کے ساتھ اس کے والد کا نامناسب رویہ جاری رہا ۔

اسی ذہنی دباؤ کے تحت اس نے اپنی جان لینے کا فیصلہ کیا۔خود کشی سے قبل اس نے مجھے موبائل پر الوداعی پیغامات بھیجے اور خدا حافظ بھی کہا تھا۔ میں اسے بچا نہیں سکی۔ سوشل میڈیا پر اس نوجوان کی خود کشی ہیش ٹیگ کی صورت میں ٹاپ سعودی ٹرینڈ پر آ گئی۔ لوگ اس واقعے سے بہت سوگوار ہیں۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھی سعودی عرب میں ایک کم سن لڑکی نے نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر مبینہ طور پر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔

یہ واقعہ سعودی شہر تبوک میں پیش آیا جہاں ایک لڑکی جس کی عمر 16 سال کے لگ بھگ تھی ، اس نے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔ پولیس کے مطابق بدنصیب لڑکی تبوک کے علاقے دمج میں اپنے والدین کے ہمراہ مقیم تھی۔جو اپنے کمرے میں اس حالت میں مردہ پائی گئی کہ اس کے گلے میں پھندا لگا ہوا تھا۔ جس سے یہی لگتا ہے اس نے خود ہی اپنی زندگی کا خاتمہ کیا تھا۔ تاہم یہ واقعہ خاصا پُراسرار تھا، جس کے محرکات جاننے کے لیے تفتیش شروع کر دی گئی تھی۔ میت کو پوسٹ مارٹم کے بعد بدنصیب والدین کے حوالے کر دی گئی ہے جنہوں نے اس کی تجہیز و تکفین کر دی تھی۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں