سعودی عرب میں جسمانی طور پر جڑے یمنی بچوں کو الگ کرنے کا آپریشن کامیاب ہو گیا

اس آپریشن میں 8 گھنٹے کا وقت لگا جس میں ماہر ڈاکٹرز اور نرسز سمیت 25 افراد کی ٹیم نے حصہ لیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 29 جولائی 2021 11:48

سعودی عرب میں جسمانی طور پر جڑے یمنی بچوں کو الگ کرنے کا آپریشن کامیاب ہو گیا
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29جولائی2021ء ) سعودی عرب میں یمن سے لائے گئے جسمانی طور پر جڑے دو بچوں کی زندگیاں بچا لی ہیں۔ ماہر سعودی طبی عملے نے ایک کامیاب آپریشن کے بعد ان ننھے بچوں کو آپس میں الگ کر دیا ہے اور دونوں بچوں کی حالت تسلی بخش بتائی جا رہی ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی ہدایت پر سعودی عرب کے شاہ عبدالعزیز میڈیکل کمپلیکس میں داخل جسمانی طور پرآپس میں جڑے یمنی بچے اور بچی کوآٹھ گھنٹے کے کامیاب آپریشن میں ایک دوسرے سے الگ کردیا گیا۔

خادم الحرمین الشریفین کی طرف سے جسمانی طورپر جڑے یمنی بچوں عائشہ احمد اور سعید محیمود کو علاج کیلیے تمام ممکنہ سہولیات کی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

اسی سیاق میں شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے جنرل سپر وائزر ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بچیوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کا آپریشن انتہائی پیچیدہ عمل ہے۔

سرجری میں ساڑھے آٹھ گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ آپریشن آٹھ مراحل میں ہوا جس میں 25 ماہرینم طبی عملے اور نرسنگ اسٹاف نے حصہ لیا۔انہوں نے بتایا کہ جسمانی طورپر جڑے بچوں میں ایک بچی اور ایک بچہ ہیں جن کے دھڑ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے۔ دونوں کا پیشاب اور تناسلی نظام بھی ایک دوسرے کے ساتھ مشترک تھا۔خیال رہے کہ سعودی عرب میں تین عشروں کے دوران اس نوعیت کے50 کیسز کا آپریشن کیا گیا جس میں تین براعظموں کے22 ممالک سے تعلق رکھنے والے 117 جڑواں بچوں کی سرجری کی گئی۔ان بچوں کو ایک دوسرے سے الگ کیے جانے پر ان کے یمنی والدین خوشی سے نہال ہیں اور انہوں نے سعودی فرمانروا اورآپریشن انجام دینے والی طبی ٹیم کا بے حد شکریہ ادا کیا ہے۔ 

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں