سعودیہ میں نجی شعبے کے ملازمین کو ہفتہ وار 2 تعطیلات دینے کی خبریں گردش کرنے لگیں

سعودی وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ فی الحال اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جب بھی ہو گا آفیشل ویب سائٹ کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا۔

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 2 اگست 2021 10:57

سعودیہ میں نجی شعبے کے ملازمین کو ہفتہ وار 2 تعطیلات دینے کی خبریں گردش کرنے لگیں
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2 اگست 2021ء) سعودی عرب میں 80 لاکھ سے زائد غیر ملکی تارکین روزگار کی غرض سے مقیم ہیں۔زیادہ تر ملازمین کا تعلق نجی شعبے سے ہے جن میں تعمیرات، کریانہ و جنرل اسٹورزاور دیگر سروسز شامل ہیں۔ سعودی مملکت میں شدید گرمی پڑتی ہے۔ زیادہ تر لوگوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ انہیں ہفتے میں دو تعطیلات نصیب ہو جائیں تاکہ وہ مزے سے گھر پر بیٹھ کر آرام کریں اور باہر نکلنے کی صورت میں انہیں گرمی کا عذاب نہ جھیلنا پڑے۔

تاہم سعودی قانون محنت کے مطابق ہفتہ میں صرف ایک تعطیل دی جاتی ہے۔ گزشتہ چند روز سے سعودی مملکت میں یہ خبریں سرگرم ہو گئی ہیں کہ سعودی حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ نجی اداروں کے ملازمین کو بھی ہفتہ میں دو تعطیلات دی جائیں گی۔

(جاری ہے)

اس نوعیت کی کئی خبریں سوشل میڈیا پر بھی سامنے آئی ہیں جن پر لاکھوں نجی شعبے کے ملازمین کی جانب سے بے حد خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے اور یہ اُمید باندھی گئی ہے کہ یہ خبر سچ ہی ثابت ہو۔

اس حوالے سے سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے وضاحتی بیان جاری کر دیا ہے۔ وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ فی الحال نجی اداروں کے ملازمین کے لیے ہفتے میں دو روز کی چھُٹی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔اس حوالے سے جب بھی کوئی فیصلہ ہوا تو اس کا علان وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی آفیشل ویب سائٹ پر کیا جائے گا۔ وزارت کی جانب سے یہ وضاحتی بیان آن لائن پوچھے گئے سوالات کے جوابات میں دیا گیا ہے ۔

جن میں پوچھا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر یہ اطلاعات سامنے آر ہی ہیں کہ نجی اداروں کے کارکنوں کو ہفتہ وار دو چھٹیاں دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ وزارت نے فیصلے سے متعلق سوشل میڈیا کی اطلاعات کی تردید کی ہے۔ دوسری جانب تارکین کا کہنا ہے کہ سعودیہ میں آٹھ مہینے گرمی پڑتی ہے۔ اکثر کارکنان کو کھلے آسمان تلے کام کرنا پڑتا ہے۔ اگر انہیں ہفتہ وار دو تعطیلات مل جائیں تو اس سے انہیں جسمانی طور پر بڑا سکون ملے گا اور انہیں تھکاوٹ اُتارنے کا بھی موقع مل جائے گا۔ 

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں