ہم وطنوں کے مسائل کے حل کیلئے پاکستانی سفیر کی اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقاتیں

پاکستانی سفیر بلال اکبر کی ملاقاتوں میں طویل المیعاد اقاموں، پاسپورٹ اور ایگزٹ ری انٹری سمیت دیگرمسائل پر بات چیت، سعودی حکام نے قوانین کے تحت تمام معاملات کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرادی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 22 ستمبر 2021 12:20

ہم وطنوں کے مسائل کے حل کیلئے پاکستانی سفیر کی اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقاتیں
ریاض ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 ستمبر 2021ء ) سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے مملک میں پاکستان کے سفیر بلال اکبر نے اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر بلال اکبر کی جانب سے مملکت میں موجود پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے سعودی حکام سے ملاقاتیں بھی کی ہیں ، اسی ضمن میں پاکستانی سفیر بلال اکبر کی شہزادہ عبدالعزیزبن سعد سے ملاقات ہوئی ، جس میں پاک سعودی دوستانہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ریاض میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سفیربلال اکبر نے سعودی ڈی جی پاسپورٹ سے بھی ملاقات کی ، اس ملاقات میں پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ، ملاقات میں طویل المیعاد اقاموں ، پاسپورٹ اور ایگزٹ ری انٹری سمیت دیگرمسائل پر بات چیت ہوئی ، جس پر ڈی جی پاسپورٹ نے قوانین کے تحت تمام معاملات کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سعودی عرب جانے کے خواہشمند پاکستانی شہریوں کو مملکت آنے کا حل بتادیا گیا ، سعودی عرب آمد سے قبل 14 دن کسی دوسرے ملک میں قیام کریں، مملکت آنے سے کم از کم 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہو گا ، سعودیہ عرب آنے کے بعد ایک بوسٹرڈوز لگانی ہوگی ، اس ضمن میں جوازات پر جب ایک شخص کی جانب سے سوال کیا گیا ہے کہ وہ افراد جنہوں نے پاکستان میں ویکسین لگوائی ہے ان کے لیے سعودی عرب جانے کی شرائط کیا ہیں؟ ۔

اس کے جواب میں وضاحت کی گئی کہ ممنوعہ ممالک جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی ہے ، ایسے ملک سے آنے والے افراد مملکت آمد سے قبل 14 دن کسی دوسرے ملک میں قیام کریں ، وہاں سے ممکت آئیں تاہم آنے سے کم از کم 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہو گا ، ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب میں لگائی جانے والی کورونا ویکسین نہیں لگوائی بلکہ ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ کو ئی بھی ویکسین لگوائی ہے اور وہ سعودی عرب میں نہیں لگائی جاتی تو انہیں مملکت آنے کے بعد ایک بوسٹرڈوز لگانی ہوگی۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں