پہلا اومی کرون کیس رپورٹ ہونے پر سعودیہ میں لاک ڈاؤن سے متعلق حکام کا موقف آگیا

اومی کرون کی وجہ سے سعودی عرب میں فی الحال مکمل لاک ڈاؤن کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ترجمان سعودی وزارت صحت

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 2 دسمبر 2021 11:16

پہلا اومی کرون کیس رپورٹ ہونے پر سعودیہ میں لاک ڈاؤن سے متعلق حکام کا موقف آگیا
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 02 دسمبر 2021ء ) اومی کرون کا پہلا کیس رپورٹ ہونے پر سعودیہ میں لاک ڈاؤن کی اطلاعات پر حکام کا موقف آگیا ۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العلی نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے آغاز پر مکمل لاک ڈاؤن کے وقت خدشات بہت زیادہ تھے تاہم کورونا کی نئی قسم اومی کرون کی وجہ سے سعودی عرب میں فی الحال مکمل لاک ڈاؤن کا کوئی امکان نہیں ہے کیوں کہ اب منظر نامہ بہت تبدیل ہوچکا ہے ، اب مملکت میں 22 ملین سے زائد ایسے افراد موجود ہیں جو کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہیں اور اس وقت بڑی تعداد میں لوگ بوسٹر ڈوز بھی لگوا رہے ہیں۔

سعودی وزارت صحت کی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ نئی قسم کے بارے میں ابھی بہت کچھ سیکھنا باقی ہے ، انہوں نے اس کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کے حوالے سے بھی خبردار کیا اور کہا کہ دنیا اور مملکت کے ماہرین صحت اس صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس کی مہلکیت کا تعین کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم اس مرحلے پر روک تھام علاج سے بہتر ہے اور معیاری احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے رہنا چاہیے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں سعودی حکام نے مملکت میں کورونا وائرس کا پہلا اومی کرون ویریئنٹ کیس ریکارڈ ہونے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ، کیوں کہ شمالی افریقی ملک سے مسافر طیارے میں سوار ایک سعودی شہری میں اومی کرون کی تصدیق ہونے کے بعد سعودی عرب ان 21 سے زیادہ ممالک میں شامل ہوچکا ہے جہاں اومی کرون انفیکشن ریکارڈ کیا گیا ، سعودی عرب نے ملک میں کورونا کی اومی کرون قسم کے پہلے مثبت کیس کی تصدیق ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا ہے ، اس وبائی مرض کی تحقیقات شروع ہو گئی ہیں اور صحت کے حوالے سے تسلیم شدہ طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے کیس کو قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے ، اس فرد کو کئی دوسرے لوگوں کے ساتھ تنہائی میں رکھا گیا ہے جن سے وہ رابطے میں تھے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں