سعودی دارالحکومت میں رات کو تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی

مغرب کی اذان سے صبح 7 بجے تک تعمیرات یا مسماری کی سرگرمیوں سے روک دیا گیا ‘ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 10 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 3 مارچ 2022 16:30

سعودی دارالحکومت میں رات کو تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 مارچ 2022ء ) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں رات وقت تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی لگادی گئی ۔ عرب نیوز کے مطابق ریاض میونسپلٹی نے رات کے وقت میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے ، جس پابندی کا مقصد محلوں اور مکینوں کو پریشانی سے بچانا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ ریاض ریجن میونسپلٹی نے شہر میں مغرب کی اذان (شام 5 سے 6 بجے) سے صبح 7 بجے تک تعمیرات یا مسماری کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے ، اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 10 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا ۔

خیال رہے کہ انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت نے گزشتہ موسم گرما میں ایک قاعدہ کا اعلان کیا تھا جس کے حت ستمبر کے مہینے تک دن 12 بجے سے 3 بجے تک باہر کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی ، وزارت کے اس فیصلے کا مقصد کارکنوں کو گرمی کی تھکن اور سن اسٹروک سے بچانا تھا ۔

(جاری ہے)

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ سعودی عرب میں ریکارڈ گرمی پڑ تی ہے جس کی وجہ سے کئی مقامات پر درجہ حرارت 52 ڈگری تک بھی پہنچ جاتا ہے ، اس شدید گرمی والے موسم کے دوران محکمہ موسمیات اور محکمہ صحت شہریوں اور تارکین وطن کو خصوصی ہدایات جاری کرتا ہے تاکہ گرمی کی شدت او ر لو سے بچاؤ ممکن ہو سکے ، ماہرین صحت کی جانب سے گرمی اور لو سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل مشورے دیئے جاتے ہیں:

۔

کئی علاقوں میں ہوا میں نمی کا تناسب اور درجہ حرارت بڑھ گیا ہے، مناسب یہی ہوگا کہ کاٹن کے کپڑے پہنے جائیں اور بند مقامات کی بجائے ہوادار جگہوں پر زیادہ وقت گزارا جائے۔
۔نمی کے بڑھ جانے پر جسم کا مدافعتی نظام متاثر ہوتا ہے، ایسی صورت میں جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے بار بار وضو یا غسل کرنا مناسب رہے گا۔
۔جتنا ممکن ہو، اتنا زیادہ پانی پیا جائے اور تھکاوٹ کا احساس مٹانے کے لیے سبزیاں اور پھل زیادہ استعمال کیے جائیں۔

۔آدھی آستین والے کپڑے پہننے سے جلد متاثر ہو سکتی ہے، اس لیے ڈھیلے ڈھالے کاٹن کے کپڑے پہنے جائیں۔
۔آنکھوں کو گرمی سے بچانے کے لیے دھوپ کا چشمہ استعمال کیا جائے۔
۔کیفین والے مشروبات سے گریز کیا جائے کیونکہ ان کی وجہ سے جسم سے پانی کا اخراج تیز ہو جاتا ہے ، اس لیے جسم کو تروتازہ رکھنے والے مشروبات کا استعمال بڑھا دیا جائے۔

۔سخت گرمی خاص طور پر دوپہر کے وقت باہر نکلنے سے ممکنہ حد تک گریز کیا جائے ، زیادہ وقت ایئر کنڈیشن میں گزاریں تو بہتر رہے گا۔
۔گرمیوں کے موسم میں سخت ورز ش نہ کریں ، اس کی بجائے ہلکی پھلکی ورزش کریں جس کا دورانیہ زیادہ طویل نہ ہو ، ورزش کے دوران پسینہ زیادہ آتا ہے، اس لیے زیادہ پانی پینا مناسب رہے گا ، پیاس نہ لگنے پر بھی پانی پیتے رہیں ، ورزش کے لیے بہترین وقت صبح سویرے یا سورج غروب ہونے کے بعد کا ہے۔

۔گرمیوں میں پوری نیند اور آرام بہت ضروری ہے کیونکہ تھکن زدہ جسم گرمی سے زیادہ متاثر ہوتا ہے، ایسی صورت میں سر چکرانے اور تھکاوٹ کی علامات تیزی سے پیدا ہوتی ہیں۔
۔دھوپ اور لو محسوس ہونے کی صورت میں پانی کا استعمال بڑھا دیں ، بے ہوشی طاری ہونے یا لو لگنے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں