سعودیہ میں فجر، مغرب وعشاء میں لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی

لاؤڈ سپیکر صرف اذان و تکبیر کیلئے استعمال کیے جائیں، آواز کا لیول ایک تہائی سے زیادہ نہ ہو۔ وزارت اسلامی امور

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 18 مارچ 2023 13:09

سعودیہ میں فجر، مغرب وعشاء میں لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 18 مارچ 2023ء ) سعودی عرب نے فجر، مغرب اورعشا کی نمازوں میں لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی کو برقرار رکھا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں وزارت اسلامی امور کے ترجمان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش یہ اطلاعات درست نہیں جن میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ فجر، مغرب اور عشا کی نمازوں میں مساجد کے بیرونی لاوڈ سپیکر استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت اسلامی امور نے مملکت بھر کی مساجد کو تحریری طور پر ہدایت کی ہے کہ مساجد کے لاوڈ سپیکر صرف اذان اور تکبیر کے لیے استعمال کیے جائیں اور ان کی آواز کا لیول ایک تہائی سے زیادہ نہ ہو، تمام مساجد ان ہدادیت کی پابند ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا ہے کہ نمازوں کے مناظر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے، اس حوالے سے بھی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، وزارت کے انسپکڑ پابندی کو یقینی بنانے کے لیے مساجد کے دورے کررہے ہیں، اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کی سرزنش ہوگی۔

اسی طرح سعودی عرب نے رمضان المبارک کے حوالے سے بھی مساجد کیلئے گائیڈ لائنز جاری کی ہیں، اس مقصد کے لیے اسلامی امور، دعوت و رہنمائی کے وزیر ڈاکٹر عبداللطیف الشیخ نے وزارت کی تمام شاخوں کو ایک سرکلر جاری کیا ہے، جس میں مساجد اور نمازیوں کے لیے ضروری تیاریوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ روزہ داروں کی افطاری مساجد کے صحنوں میں مقررہ جگہوں پر کی جائے جو امام و مؤذن کی ذمہ داری ہو، گروپ افطاری کے انتظام کے انچارج کو چاہیے کہ افطار کے فوراً بعد علاقے کی صفائی کو یقینی بنائے اور اس مقصد کے لیے کوئی عارضی کمرہ یا خیمے نہ لگائے جائیں۔

سرکلر میں آئمہ اور مؤذن حضرات سے کہا گیا ہے کہ وہ سخت ہدایات پر عمل کریں اور رمضان کے دوران نمازیوں کی ضروریات کو ترجیح دیں، اس میں رمضان کے پورے مہینے میں ان کے حاضر رہنے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے، الا یہ کہ انتہائی سخت حالات ہوں، اگر کسی شخص کو غیر حاضری کی مدت کے لیے کام کرنے کے لیے تفویض کیا جاتا ہے تو یہ علاقے میں وزارت کی شاخ کی منظوری سے ہونا چاہیے اور نائب کو ذمہ داری کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔

مزید برآں سرکلر میں ام القراء کیلنڈر کے مطابق اذان کی تاریخوں پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس میں آئمہ سے یہ بھی تاکید کی گئی ہے کہ وہ نماز تراویح میں لوگوں کے حالات کو مدنظر رکھیں، نماز تراویح میں دعائے قنوت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت پر عمل کریں، لمبی نمازوں سے اجتناب کریں، اور مسجد کی جماعت کے لیے کچھ مفید کتابیں پڑھیں۔

اس کے علاوہ سرکلر میں مساجد میں کیمرے نہ لگانے یا افطاری اور دیگر منصوبوں کے لیے مالی عطیات جمع نہ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے، مساجد اور دیکھ بھال کرنے والے اداروں کے خادمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ مساجد میں خواتین کے نمازی کمروں کی صفائی کو یقینی بناتے ہوئے مساجد کی صفائی اور تیاری کے لیے اپنی کوششیں دوگنا کریں اور کام کریں۔ مساجد کے خادمین کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان ہدایات پر عمل درآمد پر عمل کریں، اپنے دوروں کی روزانہ کی رپورٹس ان کے حوالے سے پیش کریں جب کہ سرکلر میں نمازیوں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ نماز کے دوران بچوں کو مساجد میں نہ لائیں کیوں کہ اس سے الجھن پیدا ہوتی ہے اور تعظیم کو نقصان پہنچتا ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں