معذور سعودی خاتون کی ڈرائیونگ نے سب کو حیران کر دیا

پیروں سے معذور سعودی خاتون نے امریکا سے ایم فِل کی ڈگری بھی لے رکھی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 8 اپریل 2019 12:38

معذور سعودی خاتون کی ڈرائیونگ نے سب کو حیران کر دیا
تبوک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔8 اپریل 2019ء) اگر انسان میں صبر، جستجو، حوصلہ اور عزم ہو تو وہ تنِ تنہا پہاڑوں کا سینہ چیر کر ان میں دودھ کی نہریں بہا سکتا ہے۔ ناممکن کو ممکن بھی بنا سکتا ہے۔ وہ کر دکھا سکتا ہے جو اس سے پہلے انسانی تاریخ میں کسی سے نہ ہو پایا ہو۔ پُرعزم انسان اپنے مقصد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو رتی بھر بھی خاطر میں نہیں لاتے اور وہ کر گزرتے ہیں جس کی اُنہیں انتہائی خواہش ہوتی ہے۔

ایسی ہی ایک خاتون حنان العید ہے، جس نے اپنی معذوری کو اپنی شوق اور خواہش کے آڑے نہیں آنے دِیا۔ مقامی اخبار 24 کی رپورٹ کے مطابق العید بچپن سے ہی ایک بیماری کے نتیجے میں پیروں کو حرکت دینے سے معذور ہو گئی تھی، مگر اس سے اُس کی علم حاصل کرنے کی جستجو قطعاً کم نہ پڑی۔

(جاری ہے)

العید کی والدہ نے اپنی معذور بیٹی کو زندگی کے ٹیڑھے میڑھے اور پتھریلے راستوں پر کامیابی سے گامزن کیا۔

والدہ کی حوصلہ افزائی کے باعث ہی العید کی زندگی میں وہ دِن بھی آ گیا جب اُس نے امریکا کی ایک یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر لی۔ العید نے ایک ٹی وی پروگرام پر اپنی زندگی کی کہانی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اُسے بچپن سے ہی چیلنجز سے نمٹنے کا شوق رہا ہے۔ اُس کا ایک اور شوق ڈرائیونگ کرنا تھا۔ مملکت میں خواتین پر کئی عشروں تک ڈرائیونگ پر پابندی عائد رہی۔

تاہم گزشتہ سال 24 جُون کو جب یہ پابندی ہٹائی گئی تو اُس کا پُرانا شوق ایک بار پھر دل میں بھرپور انگڑائی لے کے جاگ اُٹھا۔ مگر اس شوق کی تکمیل میں سب سے بڑی رُکاوٹ ڈرائیونگ لائسنس کا حصول تھا۔ لیکن اپنے عزم اور حوصلے کے بل بُوتے پر حنان العید نے تبوک میں واقع لیڈیز ڈرائیونگ اسکول سے لائسنس حاصل کر ہی لیا۔ آج وہ اپنے معذور پیروں کے ساتھ ہی مملکت کی سڑکوں پر معذوروں کے لیے خاص طور پر تیار کی گئی گاڑی چلا کر سب کو یہی پیغام دے رہی ہے کہ انسان کو کبھی اپنے آپ کو کمتر نہیں سمجھنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :

تبوك میں شائع ہونے والی مزید خبریں