تبوک میں مقیم سعودی بہنوں نے ایسے پیشے اپنا لئے کہ سب دنگ رہ گئے

تین بہنوں نے تعمیرات، ڈیکوریشن اور رنگ و روغن کے شعبوں میں کام شروع کر دیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 27 نومبر 2019 12:43

تبوک میں مقیم سعودی بہنوں نے ایسے پیشے اپنا لئے کہ سب دنگ رہ گئے
تبوک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 نومبر 2019ء) سعودی عرب اب پہلے جیسا مُلک نہیں رہا، گزشتہ کچھ عرصے سے مملکت میں ایسی تبدیلیاں آئی ہیں جنہوں نے مغربی ممالک کو بھی حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔ وہ سعودی خواتین جو آج سے کچھ سال پہلے تک صرف گھروں میں محدود تھیں اور انہیں سخت پردے میں رکھا جاتا تھا، اب وہ نہ صرف تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو رہی ہیں، بلکہ مختلف شعبوں میں اعلیٰ عہدوں پر بھی فائز ہو رہی ہیں۔

یہی نہیں، کئی سعودی خواتین ایسے پیشوں میں بھی داخل ہو گئی ہیں جو صدیوں تک مردیوں کی اجارہ داری میں رہے، اور ان میں خواتین قدم رکھنا تو دُور ان کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی تھیں۔ سعودی خواتین فائر فائٹنگ کے شعبے میں بھی قدم رکھ چُکی ہیں۔ تاہم اب ایسی سعودی بہنیں بھی سامنے آئی ہیں جنہوں نے ایسے پیشوں کا انتخاب کیا جس پر اُن کے خوب چرچے ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

العربیہ نیٹ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ تبوک سے تعلق رکھنے والی تین بہنوں مریم، ربی اور مہا الشمرانی نے رنگ و روغن، تعمیرات اور ڈیکوریشن کے شعبوں میں کام شروع کر دیا ہے۔ یہ تینوں پیشے ہمیشہ مردوں سے مخصوص رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان سعودی بہنوں کی جانب سے ان منفرد پیشوں کو اختیار کرنے پر ان کی بہت زیادہ حوصلہ افزائی اور تعریف کی جار ہی ہے، اگر یہی کام وہ آج سے تین سال قبل تک اختیار کرتیں تو روایت پسند سعودی سماج میں انہیں شدید مزاحمت اور تنقید کا سامنا کرنا پڑتا۔

مگر اب انہیں بہت زیادہ سراہا جا رہا ہے۔ ان بہنوں کو اس قدر شہرت ہوئی کہ گورنر تبوک شہزادہ فہد بن سلطان نے منفرد اور جرات مندانہ اقدام پر حوصلہ افزائی کے لیے تینوں بہنوں کو گورنر ہاؤس مدعو کیااور انہیں خوب شاباش دی۔ شہزادہ فہد بن سلطان نے تینوں بہنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’تم بہنوں نے جو کارنامہ انجام دیا ہے اس پر حیرت نہیں۔ سعودی خواتین کے لیے زندگی کے ہر شعبے میں امکانات کی ایک دنیا کھلی ہوئی ہے۔‘ تینوں بہنوں نے سرپرستی عطا کرنے اور حوصلہ بڑھانے پر گورنر تبوک کا شکریہ ادا کیا۔

تبوك میں شائع ہونے والی مزید خبریں