ابو ظہبی: بینک ایجنٹ کی مسلسل کالز نے غیر مُلکی کو ہسپتال پہنچا دیا

ایجنٹ کی ایک گھنٹے میں دو درجن کالزنے غیر ملکی کو بے ہوش کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 29 دسمبر 2018 12:51

ابو ظہبی: بینک ایجنٹ کی مسلسل کالز نے غیر مُلکی کو ہسپتال پہنچا دیا
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 دسمبر 2018ء) ابوظہبی میں روزگار کی غرض سے مقیم ایک شخص بینک ایجنٹ کی لگاتار کالز سے ایسا پریشان ہوا کہ اُس کی طبیعت بگڑ گئی جس پر اُسے ہنگامی طور پر ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔ مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بینک کے ایجنٹ نے وقوعے کے روزاُسے گھنٹے میں بیس سے زائد کالز کیں جس سے وہ اس قدر تناؤ کا شکار ہوا کہ حالت بگڑنے پر ہسپتال پہنچ گیا۔

بینک ایجنٹ کے ستائے اس شخص کی جان بچ گئی تو اس نے بینک ایجنٹ کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔مُدعی نے عدالت کو بتایا کہ وہ بینک ایجنٹ کی مسلسل کالز سے اتنا پریشان ہوا کہ اُس کا بلڈ پریشر خطرناک حد کو پہنچ گیا اور وہ بے ہوش ہو کر گر پڑا۔ جس پر اُسے ہسپتال لے جانا پڑا۔ تاہم بینک کے مذکورہ ایجنٹ نے عدالت کو بتایا کہ وہ ایک نجی بینک کے ڈیبٹ کولیکٹنگ ڈیپارٹمنٹ کا ملازم ہے۔

(جاری ہے)

مُدعی نے اُس کے بینک سے قرضہ لے رکھا تھا، ہر مہینے اس قرض کی قسط ادا کرنا ہوتی تھی۔ تاہم جب مقررہ تاریخ تک قسط کی ادائیگی نہ ہوئی تو وقوعہ کے روز اُس نے مُدعی کو کئی بار فون کیا۔ مگر مُدعی نے اُس کی ایک بھی کال اٹینڈ کرنی گوارا نہ کی۔ اُس نے بھی اپنی ملازمت کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے کالز ملانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ آخر درجنوں بار کوشش کے بعد جب اُس کی کال موصول ہوئی تو دُوسری جانب ایمبولینس کا سٹاف تھا، جس نے اُسے بتایا کہ جس بندے کو اُس نے کال کی تھی، اُس کی حالت بگڑ جانے پر اُسے ہسپتال لے جا رہے ہیں۔

بینک ایجنٹ نے عدالت کو اپنے بینک کے مینجر کی جانب سے ایک خط بھی پیش کیا جس میں بتایا گیا تھا کہ اگر کوئی قرضہ لینے والا شخص مقررہ وقت تک قسط کی ادائیگی نہ کرنے تو قسط وصول کرنے والے شخص کے لیے لازمی ہو گا کہ وہ اُسے اس وقت تک فون کالز ملاتا رہے جب تک وہ اپنے ذمے واجب الادا قسط کی ادائیگی نہیں کر دیتا یا اس کی ادائیگی کا مخصوص وقت نہیں بتا دیتا ۔سماعت کے آخر میں مُدعی نے خود کو پریشان کرنے والے بینک ایجنٹ کو معاف کر دیا اور اُس کے خلاف کیس بھی واپس لے لیا۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں