ابو ظہبی بس حادثے کے جاں بحق پاکستانی ڈرائیور کے بارے میں مزید حقائق سامنے آ گئے

نعمت اللہ ولد ایک محتاط ڈرائیور تھا، وہ شادی شُدہ اور دو چھوٹی بچیوں کا باپ تھا نعمت اللہ کے کزن کے مطابق ہم میں اتنی ہمت نہ تھی کہ اُس کی بیوی کو اس کی موت کے بارے میں بتا سکیں، بس یہی بتایا کہ وہ بہت بُری طرح زخمی ہو گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 20 جنوری 2020 16:51

ابو ظہبی بس حادثے کے جاں بحق پاکستانی ڈرائیور کے بارے میں مزید حقائق سامنے آ گئے
ابوظہبی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20جنوری 2020ء) گزشتہ ہفتے ابو ظہبی میں ایک بس کو انتہائی ہولناک حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 5 نیپالی خواتین اور ایک پاکستانی ڈرائیور جاں بحق ہو گیا تھا، جبکہ 19 نیپالی خواتین زخمی بھی ہوئی تھیں۔ اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے بدنصیب پاکستانی ڈرائیور کا نام نعمت اللہ ولد عبدالرحمان تھا۔ جو شادی شُدہ اور دو بچیوں کا باپ تھا۔

نعمت اللہ کے کزن اسماعیل نے گلف نیوز کو بتایا کہ نعمت اللہ ایک محتاط ڈرائیور تھا، وہ بہت ذمہ داری سے ڈرائیونگ کرتا تھا۔ نعمت اللہ کو جولائی 2016ء میں اماراتی ڈرائیونگ لائسنس مِلا تھا۔ اسماعیل نے بتایا کہ جب نعمت اللہ کے بس حادثے میں جاں بحق ہونے کی خبر مِلی تو ہم پر سکتہ طاری ہو گیا۔ ہمیں اتنی بھی ہمت نہ پڑی کہ اُس کی بیوی کو اس انتہائی دُکھ بھری خبر سے آگاہ کر سکیں۔

(جاری ہے)

بس یہی کہتے رہے کہ وہ ایک ٹریفک حادثے میں بُری طرح زخمی ہو گیا ہے۔ اُس کی بیوی کو اس بارے میں اُسی وقت خبر ہوئی جب اُس کی لاش پاکستان لے جائی گئی۔ یہ باتیں کرتے کرتے اسماعیل جذبات کے مارے پھُوٹ پھُوٹ کر رونے لگ پڑا۔ اُس نے مزید بتایا کہ نعمت اللہ اپنا بہت خیال رکھتا تھا اور گاڑی بھی بہت ذمہ داری اور فرض شناسی سے چلاتا تھا۔ وہ ایک خوش باش اور مذہبی انسان تھا۔

ہمارا ذہن اس کی موت کا صدمہ قبول کرنے کو تیار نہیں ہو پا رہا۔ واضح رہے کہ یہ حادثہ 16 جنوری 2020ء کو ال رہا بیچ روڈ کے قریب پیش آیا تھا جب نعمت اللہ کی بس راستے میں اچانک رُک جانے والے ایک ٹرک کی پچھلی جانب لگی۔ یہ حادثہ اتنا ہولناک تھا کہ بس کا اگلا حصّہ بُری طرح پچک گیا اور اس کی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھا نعمت اللہ اور دیگر 5نیپالی خواتین موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔

پولیس کے مطابق یہ ٹریفک حادثہ ایک کار ڈرائیور کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے پیش آیا، جو اچانک ایک ٹرک کو تیزی سے اوور ٹیک کر کے اس کے آگے آگیا تو ٹرک ڈرائیور کو بریک لگانا پڑی تاہم ٹرک کے پیچھے آنے والی بس اس اچانک بریک کی وجہ سے ٹرک کے پچھلے حصّے میں جا لگی۔ جس کے باعث بس میں سوار 6 افراد موقع پر ہی زندگی سے محروم ہو گئے، جبکہ 19 افراد زخمی ہوئی ہیں، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ واقعہ صبح ساڑھے چھ بجے ابو ظہبی سے دُبئی جانے والی شیخ زاید بن سلطان سٹریٹ پر ال رہا بِیچ کے عین سامنے پیش آیا تھا۔ جائے حادثے کے قریب نصب سرویلنس کیمروں کی ریکارڈنگ حاصل کرنے پر پتا چلا ہے کہ یہ حادثہ ایک کار ڈرائیور کی سنگین ٹریفک خلاف ورزی کے باعث پیش آیا ہے جو ٹرک کو اوور ٹیک کرنے کے دوران اُس کے آگے آ گیا تھا۔ ٹرک ڈرائیور کی اچانک بریک کے باعث پیچھے آنے والی بس کو بریک لگانے کا موقع نہ مِلا اوروہ سیدھی ٹرک میں جا گھُسی۔

اس جان لیوا حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیمیں اور طبی امداد کا عملہ فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ گیا، جہاں زخمیوں کی تشویش ناک حالت کے پیش نظر انہیں فوراً قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ حادثے کا شکار ہونے والی بس اور ٹرک کو سڑک سے ہٹا کر ٹریفک کی روانی بحال کر دی گئی۔پولیس کے مطابق بس میں سوار تمام مسافر نیپالی خواتین تھیں جو ایک کمپنی NBMمیں صفائی کارکن کے طور پر ملازمت کرتی تھیں۔ یہ کمپنی گھروں اور دفتروں میں صفائی کارکن کی فراہمی کے شعبے سے منسلک ہے۔
ابو ظہبی بس حادثے کے جاں بحق پاکستانی ڈرائیور کے بارے میں مزید حقائق ..

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں