متحدہ عرب امارات نے خلائی میدان میں اہم کارنامہ انجام دے دیا

امارات کی جانب سے مریخ پر خلائی مشن روانہ کر دیا گیا، اس سے قبل صرف امریکا اور چین ہی یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 20 جولائی 2020 13:58

متحدہ عرب امارات نے خلائی میدان میں اہم کارنامہ انجام دے دیا
ابوظبی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔20 جولائی 2020ء) متحدہ عر ب نے اب خلائی میدان میں بھی اپنی عظمت کے جھنڈے گاڑ دیئے ہیں۔ امارات کی جانب سے مریخ سیارے پر اپنا راکٹ بھیج دیا۔ اس سے پہلے صرف امریکا اور چین ہی یہ اعزاز حاصل کر پائے ہیں، جبکہ عرب دُنیا میں امارات یہ اعزاز حاصل کرنے والا پہلا مُلک بن گیا ہے۔ مریخ سے متعلق مزید تحقیقات کی غرض سے بھیجے گئے H-2A راکٹ مشن کو Hope Probe کا نام دیا گیا ہے۔

اماراتی راکٹ آج صبح 7 بجے (اماراتی وقت کے مطابق) جنوبی جاپان کے تینیگاشیما سپیس سنٹر سے روانہ کیا گیا۔ امارات کی جانب سے مریخ پر بھیجے گئے اس راکٹ میں کوئی انسان سوار نہیں ہے۔ یہ راکٹ مریخ سے متعلق مزید معلومات اکٹھی کرے گا۔ جونہی تینیگا شیما سپیس سنٹر سے اماراتی خلائی مشن کے تحت جہاز فضا میں بلند ہوا تو کنٹرول روم میں خاصی دیر تک تالیاں بجتی رہیں۔

(جاری ہے)

اماراتی خلائی مشن کے لانچ ہونے کی خبر میں دُبئی میں بھی بہت خوشی کااظہار دیکھنے میں آیا۔ یو اے ای مریخ مشن کی ڈپٹی پراجیکٹ مینجر سارہ الامیری نے اس موقع پر کہا کہ وہ ایسی بے حساب خوشی محسوس کر رہی ہیں، جسے لفظوں میں بیان کر پانا ممکن نہیں۔ امیری جو کہ وزیر مملکت برائے ایڈوانسڈ سائنسز بھی ہیں، انہوں نے مریخ مشن کی لانچ سائٹ سے دُبئی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پُرجوش انداز میں کہا ”یہ ہے متحدہ عرب امارات کا مستقبل“۔

امارات سے پہلے عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے مریخ کی جانب Tianwen-1 اور امریکا کی جانب سے Mars 2020 کے نام سے خلائی مشن روانہ کیے جا چکے ہیں۔ مریخ زمین کے قریب ترین سیارہ ہے ، جسے سُرخ سیارہ بھی کہا جاتا ہے۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں مریخ زمین سے قریب تر ہو جاتا ہے ، جس دوران دونوں سیاروں کا آپسی فاصلہ 62 ملین کلومیٹر رہ جاتا ہے۔

اُمید کی جا رہی ہے اماراتی راکٹ Hope فروری 2021ء میں مریخ کے مدار میں داخل ہو جائے گا۔ اس موقع پر متحدہ عرب امارات کی سات ریاستوں کے انضمام کی 50 سالہ تقریبات بھی منائی جا رہی ہوں گی۔ اگرچہ امریکا اور چین کی جانب سے رواں سال بھیجے گئے خلائی مشن مریخ کی سطح پر بھی اُتریں گے، تاہم اماراتی خلائی مشن مریخ کی سطح پر لینڈ نہیں کرے گا بلکہ مریخ کے ایک سال یعنی 687 دن تک مدار میں ہی رہ کر معلومات اکٹھی کرے گا، جن میں مریخ کے موسم اور ماحول سے متعلق ریسرچ شامل ہو گی۔

خلائی سائنسدانوں کی جانب سے یہ عزم ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگلے سو سالوں میں مریخ پر بھی انسانوں کو بسانے کے منصوبے کو کامیاب بنایا جائے گا۔ خلائی سائنس دانوں کو مریخ کی جانب خلائی مشن بھیجنے کی ترغیب اس وقت ملی جب آج سے 10 سال قبل یہ انکشاف سامنے آیا کہ کسی وقت میں مریخ پر پانی بھی موجود ہوا کرتا تھا۔اماراتی حکومت کی جانب سے بھی اس اہم سنگ میل کو عبور کرنے پر ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پیغام جاری کیا گیا ہے جس میں اسے امارا ت کے لیے انتہائی قابل فخر کارنامہ قرار دیا گیا ہے۔

اماراتی خلائی مشن کے پراجیکٹ مینجر عمران شرف کا کہنا تھا کہ Hope Probe مریخ کے سارے پر خصوصی نقطہ نگاہ سے تحقیق کرے گا۔ اس خلائی مشن کی بدولت پہلی بار دُنیا بھر کی خلائی سائنس سے جُڑی کمیونٹی مریخ میں مختلف موسموں کے دوران دن کے مختلف اوقات میں ہونے والی ماحولیاتی اور آب و ہوا کی تبدیلیوں سے آگاہ ہو سکے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مستقبل میں کسی انسان کو مریخ پر بھیجنے کا فیصلہ ہو جاتا ہے تو امارات نے اس عالمی مشن میں اپنا حصّہ ڈالنے کے لیے بھی ایک بہترین منصوبہ تیار کر رکھا ہے ۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں