امارات میں ڈیوٹی کے دوران معذور ہونے والے کارکن کو انصاف مل گیا

عدالت نے متاثرہ کارکن کی کمپنی کو 16 لاکھ درہم کی رقم بطور ہرجانہ ادا کرنے کا فیصلہ سُنا دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 26 مئی 2021 12:54

امارات میں ڈیوٹی کے دوران معذور ہونے والے کارکن کو انصاف مل گیا
ابوظبی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26مئی2021ء) متحدہ عرب امارات میں بہترین لیبر قوانین نافذ ہیں، جن کا مقصد کارکنان کو استحصال سے بچانا اور ڈیوٹی کے دوران ان کی زندگیوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ اگر کسی کمپنی کی جانب سے سیفٹی قوانین پر عمل درآمد میں کوئی کمی رہ جائے تو اماراتی قانون کے تحت اس غفلت پر بہت بھاری جرمانہ عائد ہوتا ہے۔ ابوظبی میں بھی ڈیوٹی کے دوران ایک کارکن کو زخمی اور معمولی معذور ہونے پر انصاف مل گیا ہے۔

عدالت نے کارکن کی کمپنی کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے اسے ہرجانے کی ادائیگی کا حکم سُنایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غیر ملکی کارکن نے کمپنی کے خلاف 40 لاکھ درہم ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ کارکن کا کہنا تھا کہ اس کی کمپنی نے سائٹ پر ورکرز کی سیفٹی کے لیے مطلوبہ انتظامات نہیں کر رکھے تھے جس کی وجہ سے حادثہ پیش آنے سے وہ معذور ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب کنسٹرکشن سائٹ پر کوئی بھاری چیز اس کے سر پر آ گری۔

جس سے اسے جسمانی طور پر بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے اور ذہنی طور پر بھی اسے شدید صدمے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وہ کئی ہفتوں تک زیر علاج رہا اور اسے معمولی معذوری بھی ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ رونما ہونے والی حادثے کی ذمہ داری کمپنی اور سائٹ انجینئر پر عائد ہوتی ہے، جنہوں نے کارکنان کی سیفٹی کے معاملے میں غفلت سے کام لیا۔ ان کا یہ وتیرہ لیبر قوانین کی خلاف وزری کے زمرے میں آتا ہے۔

اس حادثے پر انشورنس کمپنی نے مدعی کی کمپنی کو رقم بھی ادا کی تھی۔ تاہم انشورنس کمپنی نے مُدعی کے ہرجانے کی رقم کی ایک خاص حد سے زائدرقم ادا کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اس کی ذمہ داری نہیں ہے۔ انشورنس کمپنی کا موقف تھا کہ اس نے کانٹریکٹنگ کمپنی کو اس حادثے پر زیادہ سے زیادہ رقم کی ادائیگی کر دی ہے جس پر کانٹریکٹ میں رضامندی ظاہر کی گئی تھی۔

عدالت کی جانب سے کانٹریکٹنگ کمپنی کو حکم دیا گیا کہ 16 لاکھ درہم میں سے آدھی رقم وہ ادا کرے گی جبکہ باقی آدھی رقم انشورنس کمپنی ادا کرنے کی پابند ہو گی۔ اس اعتبار سے کانٹریکٹنگ کمپنی اور انشورنس کمپنی دونوں کو آٹھ، آٹھ لاکھ درہم ادا کرنا ہوں گے۔ہرجانے کی اس رقم کی پاکستانی کرنسی میں مالیت ساڑھے چھے کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔ 

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں