یو اے ای ؛ عوامی مقامات پر غیر اخلاقی حرکتوں پر ایک ماہ تک قید اور ایک لاکھ درہم جرمانہ

عوامی طور پر کسی دوسرے شخص کو فحش کام کرنے پر اکسانے والے کو بھی اسی قید اور جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 20 اکتوبر 2021 16:46

یو اے ای ؛ عوامی مقامات پر غیر اخلاقی حرکتوں پر ایک ماہ تک قید اور ایک لاکھ  درہم جرمانہ
ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 20 اکتوبر 2021ء ) متحدہ عرب امارات میں عوامی مقامات پر غیر اخلاقی حرکتوں پر ایک ماہ تک قید اور ایک لاکھ درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا ، عوامی طور پر کسی دوسرے شخص کو فحش کام کرنے پر اکسانے والے کو بھی اسی قید اور جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا ، یہ بات یو اے ای پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے جاری کردہ ایک یاد دہانی میں بتائی گئی۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے پبلک پراسیکیوشن نے عوامی اخلاق کو مجروح کرنے والی تقریر یا طرز عمل کے حوالے سے ایک یاد دہانی جاری کی ہے ، جس میں اتھارٹی نے کہا کہ جو لوگ اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ہیں وہ قانونی احتساب کے ذمہ دار ہوں گے ، عوامی طور پر چیخنا ، پکارنا ، گانا یا تقریر میں مشغول ہونا جو کہ اخلاقیات کے منافی ہے ، یہ عمل قانون کے ذریعہ قابل سزا ہوگا ، اس طرح کی کارروائیوں کی سزا ایک ماہ سے زیادہ قید اور 1 لاکھ درہم سے زیادہ جرمانہ ہوگی۔

(جاری ہے)

فیڈرل پینلٹیز قانون کے آرٹیکل 361 میں کہا گیا ہے کہ عوامی طور پر کسی دوسرے شخص کو فحش کام کرنے پر اکسانے والے کو بھی اسی قید اور جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوسری طرف دبئی میں ایک خاتون خانہ کو انسٹاگرام پر شوہر کا موبائل نمبر شائع کرنے پر مقدمے کا سامنا ہے ، جہاں گھریلو خاتون کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے شوہر کا فون نمبر پوسٹ کر کے اس کی رازداری کی خلاف ورزی پر ڈھائی ہزار درہم جرمانہ کیا گیا ہے ، خاتون پر سوشل میڈیا پر ان کے گھر کی تصاویر شائع کرنے کا الزام بھی لگایا گیا۔

دبئی کورٹ کی ایک عدالت سے معلوم ہوا ہے کہ 40 سالہ اماراتی گھریلو خاتون نے اس سال جنوری میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے شوہر کے ساتھ ذاتی بات چیت کی تصاویر اور اس کا فون نمبر شائع کیا ، اس کے شوہر نے اس واقعے کی اطلاع دبئی پولیس اسٹیشن کو دی اور دعویٰ کیا کہ اس کی بیوی نے اس کی رازداری کی خلاف ورزی کی ہے تاہم خاتون خانہ نے کمرہ عدالت میں الزامات کی تردید کی۔

عدالت میں سماعت کے دوران گھریلو خاتون نے دعویٰ کیا کہ وہ دبئی میں اپنے اپارٹمنٹ میں تھی اور اپنی بہنوں کے ساتھ خاندانی مسئلہ حل کرنے کے بارے میں بات کر رہی تھی ، اس دوران میں ان کے ساتھ واٹس ایپ پر بات کر رہی تھی ، میں نے اپنے بچوں کی تصاویر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ڈالیں اور ساتھ ہی اس میں میری اور میرے شوہر کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی تھی۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں