حادثات میں 23 فیصد اضافہ ، یو اے ای کا ڈیلیوری رائیڈرز کیلئے نئی پالیسیاں بنانے کا فیصلہ

ڈیلیوری رائیڈرز عام طور پر دن میں 14 گھنٹے تک کام کرتے ہیں اور ہر شفٹ میں 400 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہیں۔ اعداد و شمار

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 9 دسمبر 2021 08:32

حادثات میں 23 فیصد اضافہ ، یو اے ای کا ڈیلیوری رائیڈرز کیلئے نئی پالیسیاں بنانے کا فیصلہ
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 09 دسمبر 2021ء ) متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ملک میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کے پیش نظر ڈیلیوری رائیڈرز کیلئے نئی پالیسیاں بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق اعلیٰ حکام نے بتایا ہے کہ سڑک حادثات اور ڈیلیوری سواروں کی ہلاکتوں کی تعداد میں ہونے والے اضافے کے باعث مقامی حکام نگرانی اور کنٹرول کے ساتھ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے نئی پالیسیاں اور ضوابط لے کر آ رہے ہیں کہ ابوظہبی میں سوار ذاتی حفاظتی سامان پہنیں اور ڈرائیونگ کے رویے کو بہتر بنائیں کیوں کہ کچھ عرصے میں حادثات میں 23 فیصد اضافہ ہوچکا ہے ، جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ڈیلیوری رائیڈرز عام طور پر دن میں 14 گھنٹے تک کام کرتے ہیں اور ہر شفٹ میں 400 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ سال 2019ء کے دوران یو اے ای میں رائیڈرز کے 162 حادثے ہوئے، جو 2020ء میں بڑھ کر 170 ہوئے اور اس سال 210 تک پہنچ گئے ، جو کہ سال بہ سال 23 فیصد کا اضافہ ہے ، جس کی وجہ سے اموات کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے جو کہ 2019 میں 9 سے بڑھ کر 2020ء میں 13 ہوگئی۔ ابوظہبی میں جوائنٹ کمیٹی برائے ٹریفک سیفٹی کے ذریعے ڈیلیوری موٹر سائیکل سواروں کے لیے حفاظتی مہم کے ایک حصے کے طور پر ذاتی حفاظتی سامان پہننے کی اہمیت پر بات کرنے کے لیے ایک آگاہی ورکشاپ کا انعقاد کیا ، یہ مہم وژن زیرو حکمت عملی کے تحت شروع کی گئی جس کا مقصد ابوظہبی کی سڑکوں پر ہونے والی اموات کو ختم کرکے صفر تک لانا ہے۔

انٹیگریٹڈ ٹرانسپورٹ سنٹر میں روڈ سیفٹی سیکشن کی سربراہ سمایا سعید النیادی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پچھلے 2 سالوں میں بہت سارے حادثات اور ہلاکتیں ہوئی ہیں ، یہ ورکشاپ ذاتی حفاظتی آلات کے بارے میں آگاہی بڑھانے کا پہلا اقدام ہے ، اگر موٹرسائیکل سوار مکمل طور پر حفاظتی پوشاکوں سے لیس نہیں ہوتے تو ایک معمولی حادثہ انہیں زندگی بھر کے لیے معذور کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذاتی حفاظتی سامان میں ہیلمٹ، جیکٹ، جوتے، دستانے، پتلون پہننے سے شدید چوٹ لگنے کا امکان 50 فیصد کم ہو جائے گا اور ایک معیاری ہیلمٹ سر کی شدید چوٹ کے خطرے کو 70 فیصد تک کم کر سکتا ہے ، حفاظتی مسائل کا پتہ سواریوں اور ان کے ڈرائیونگ رویے سے لگایا جا سکتا ہے ، ڈیلیوری سواروں کو کاروں کو اوور ٹیک کرتے ہوئے مناسب حفاظتی سامان نہ پہننے، تیز رفتاری، لمبے وقت تک کام کرنے کے نتیجے میں تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

ITC کی طرف سے کئے گئے ایک سروے کے مطابق اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سوار عام طور پر دن میں 14 گھنٹے تک کام کرتے ہیں اور ہر شفٹ میں 400 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہیں ، کمیٹی آنے والے مہینوں میں تیز رفتاری اور ڈرائیونگ کے رویے سے جڑے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے مزید ورکشاپس کا انعقاد جاری رکھے گی ، اس دوران گفٹ کارڈز ان سواروں کو دیے جائیں گے جو ٹریفک قانون اور حفاظتی رہنما خطوط کے پابند ہوں جن میں مکمل PPE جیسے ہیلمٹ، جیکٹ، ٹراؤزر، دستانے، بوٹ پہننا اور ڈرائیونگ کے محفوظ رویے پر عمل کرنا شامل ہے۔

ابوظہبی پولیس کے کیپٹن فیصل ال دھنانی نے کہا کہ ہدایات پر عمل کرنے والے سواروں کو اتصالات کالنگ کارڈز کے ہیپی نیس پٹرول گفٹ سے نوازا جائے گا ، آپ کے گھر والے آپ کے گھر واپس آنے کے منتظر ہیں لہذا محفوظ طریقے سے سواری کریں اور اپنے دوستوں کو بھی بتائیں ، میں آپ کو جرمانہ نہیں کرنا چاہتا بلکہ اس کی بجائے میں آپ کو تحفے دینا چاہتا ہوں کیوں کہ میں ہمیشہ آپ کی حفاظت کے بارے میں سوچتا ہوں ، اس لیے آپ کی 24/7 نگرانی کی جا رہی ہے ، یہاں تک کہ جب صبح 2 بجے سڑک پر کوئی نہیں ہوتا ہے اور آپ سرخ اشارے کو نظرانداز کرکے گزر جاتے ہیں تب بھی آپ کو دیکھا جارہا ہوتا ہے۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں