یو اے ای میں کارکنوں کی سنی گئی‘ بروقت تنخواہیں نہ دینے والی کمپنیوں کو سخت وارننگ جاری

تمام نجی اداروں کو ملازمین کی تنخواہیں وقت پر ادا نہ کرنے کی صورت میں 50 ہزار درہم تک جرمانے سے متنبہ کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 11 جنوری 2022 15:21

یو اے ای میں کارکنوں کی سنی گئی‘ بروقت تنخواہیں نہ دینے والی کمپنیوں کو سخت وارننگ جاری
ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 11 جنوری 2022ء ) متحدہ عرب امارات میں بروقت تنخواہیں نہ دینے والی کمپنیوں کو سخت وارننگ جاری کردی گئی، کمپنیوں کو ملازمین کی تنخواہیں وقت پر ادا نہ کرنے پر 50 ہزار درہم تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ یو اے ای کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق امارات کی وزارت برائے انسانی وسائل (ایم او ایچ آر ای) نے تمام نجی شعبے کے اداروں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ ملازمین کی تنخواہیں مکمل اور وقت پر ادا کی جائیں تاکہ وہ 50 ہزار درہم تک کے بھاری جرمانے سے بچ سکیں۔

اس حوالے سے اسسٹنٹ انڈر سکریٹری برائے انسپیکشن امور ایم او ایچ آر ای مہر العبید نے بتایا کہ وقت پر اجرت کی ادائیگی کے لیے اداروں کا عزم اس کی جماعتوں کے درمیان معاہدہ کے تعلقات کے استحکام میں اضافہ کرے گا اور وقت پر اور مقررہ رقم میں اجرت کی ادائیگی کے نتیجے میں کارکن کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں بہت زیادہ تعاون کرے گا ، وزارت اس بات کو بھی یقینی بنانا چاہتی ہے کہ مزدور کے اپنے کام کے فرائض کی انجام دہی کے عزم کے بدلے اس کی اجرت وصول کرنے کے حق کو یقینی بنایا جائے تاکہ ملک کی لیبر مارکیٹ میں قانونی طریقوں کو بڑھایا جا سکے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اجرتوں کے تحفظ سے متعلق 2016ء کے وزارتی حکم نامے نمبر 739 کے مطابقامارات کی وزارت برائے انسانی وسائل کے ساتھ رجسٹرڈ تمام آجروں کو ویجز پروٹیکشن سسٹم (WPS) کو سبسکرائب کرنے اور مقررہ تاریخوں کے مطابق WPS کے ذریعے اپنے ملازمین کی اجرت ادا کرنے کے پابند ہیں جب کہ یو اے ای کے قوانین کے تحت اگر مقررہ تاریخ سے 10 دنوں کے اندر ملازم کو تنخواہ ادا نہیں کی جاتی ہے تو آجر کو ادائیگی میں تاخیر سمجھا جاتا ہے اور اگر مقررہ تاریخ کے ایک ماہ کے اندر ملازم کو اجرت ادا نہیں کی جاتی ہے تو آجر کو ادائیگی سے انکار سمجھا جاتا ہے جب کہ 2017 کی وزارتی قرارداد نمبر 15 کے تحت مندرجہ ذیل جرمانے ان کمپنیوں پر لاگو ہوتے ہیں جو اجرت کی بروقت ادائیگی پر عمل درآمد نہیں کرتیں؛
> چوری یا خیانت کے مقاصد کے لیے WPS میں غلط ڈیٹا کے اندراج کی صورت میں ہر کارکن کے لیے 5 ہزار درہم اور متعدد کارکنوں کی صورت میں 50 ہزار درہم جرمانہ ہوگا۔

> مقررہ تاریخوں پر ادائیگی کرنے میں ناکامی پر کمپنی کو فی ملازم ایک ہزار درہم جرمانہ کیا جائے گا۔
> ملازمین کو جعلی پے سلپس پر دستخط کرنے پر مجبور کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ انہیں اپنی تنخواہیں ملی ہیں اس جرم کی پاداش میں کمپنی کو فی ملازم 5 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں