فیملیز کیلئے ویزا ختم ہونے پر رعایتی مدت میں توسیع اور کفالت کے قوانین میں نرمی

آئندہ ماہ سے نافذ متحدہ عرب امارات کی نئی ویزا اصلاحات کی نمایاں سہولیات بتادی گئیں

Sajid Ali ساجد علی منگل 16 اگست 2022 11:36

فیملیز کیلئے ویزا ختم ہونے پر رعایتی مدت میں توسیع اور کفالت کے قوانین میں نرمی
ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 اگست 2022ء ) متحدہ عرب امارات نے ہنر مند تارکین وطن کے لیے ملک کو مزید پرکشش بنانے کے لیے اپنے قوانین میں ترمیم کی ہے جن میں فیملی ویزا سے متعلق قوانین بھی شامل ہیں، آئندہ ماہ سے نافذ ہونے والی نئی ویزا اصلاحات کے تحت ملنے والی نمایاں سہولیات بتادی گئیں۔ خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات کی کابینہ کی جانب سے پہلے اعلان کردہ تفصیلات کے تحت خاندان کے افراد کی رہائش کی سہولت کے لیے مزید فوائد کی پیشکش کی گئی ہے، رہائشی اجازت نامے منسوخ یا ختم ہونے کے بعد رہائشیوں کو ملک میں رہنے کے لیے 6 ماہ تک کی طویل رعایتی مدت ملے گی تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا یہ رعایتی مدت تمام رہائشی اقسام کے ویزوں پر لاگو ہوگی یا نہیں، نئی اصلاحات میں متحدہ عرب امارات میں خاندان کی کفالت کرنے کے لیے آپ کے لیے درج ذیل اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں؛
1> بیٹوں اور بیٹیوں کی کفالت میں توسیع
متحدہ عرب امارات کے ویزے کے نئے قوانین والدین کو 25 سال کی عمر تک اپنے بیٹوں کی کفالت کرنے کی اجازت دیتے ہیں اس سے پہلے یہ سہولت 18 سال تک کی عمر کے بچوں کے لیے تھی جب کہ غیر شادی شدہ بیٹیوں کو غیر معینہ مدت کے لیے کفیل کیا جا سکتا ہے اور معذور بچوں کے لیے خصوصی اجازت نامہ ملتا ہے۔

(جاری ہے)

2> گرین ویزا
سرمایہ کاروں کے لیے 5 سالہ گرین ویزا کے تحت، جس کے لیے کسی کفیل یا آجر کی ضرورت نہیں ہے، کوئی بھی شخص پچھلے اصول کے تحت 2 سال کے مقابلے میں اب 5 سال کے لیے اپنے خاندان کو یو اے ای لا سکتا ہے، گرین ویزا ہنر مند کارکنوں، سیلف ایمپلائیڈ اور فری لانسرز وغیرہ کے لیے لاگو ہوتا ہے جب کہ دیگر ضروریات میں ایک مخصوص فیلڈ میں بیچلر یا اس کے مساوی ڈگری اور کم از کم 15 ہزار درہم تنخواہ شامل ہے، گرین ویزا رکھنے والوں کو اپنے والدین، بہن بھائیوں اور کسی بھی عمر سے قطع نظر بچوں کے لیے رہائشی اجازت نامہ دیا جاتا ہے۔

3> گولڈن ویزا
10 سالہ ویزا ہولڈر عمر کی پابندی کے بغیر اپنے خاندان کے افراد کو سپانسر کر سکتا ہے، نیز ویزا کی میعاد برقرار رکھنے کے لیے ویزا رکھنے والے شخص اور ان کے اہل خانہ کے لیے متحدہ عرب امارات سے باہر رہنے کے مخصوص وقت کی پابندی بھی ہٹا دی گئی ہے، گولڈن ویزا اسپانسر کی موت کی صورت میں خاندان کے دیگر افراد اپنے رہائشی اجازت نامے کے اختتام تک متحدہ عرب امارات میں رہ سکتے ہیں، وہ بغیر کسی حد کے گھریلو ملازمین کی کفالت بھی کرسکتے ہیں تاہم گولڈن ویزا سائنسدانوں، کاروباری افراد، غیر معمولی باصلاحیتوں کے حامل افراد، صف اول کے ہیروز، اعلیٰ طلباء اور ایسے سرمایہ کاروں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے امارات میں 20 لاکھ درہم سے زیادہ مالیت کی جائیداد خریدی ہو۔

4> انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سامنے آنے والے کیسز
رہائشی اجازت نامہ ایک ایسی خاتون رہائشی کے لیے جاری کیا جائے گا جس کے شوہر کا انتقال ہو گیا ہو اور اس کے ایک یا اس سے زائد بچے ہوں، اس کا اطلاق متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے بچوں کے والدین پر بھی ہوگا جن کے پاس غیر ملکی پاسپورٹ ہیں۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں