مزید 2 ایئرلائنز کی پاکستان و یو اے ای کے درمیان پروازوں کی تیاری

حتمی روٹ کی تفصیلات اور پروازوں کے شیڈول کا اعلان فضائی کمپنیوں کی طرف سے جلد کیا جائے گا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 30 جنوری 2025 12:56

مزید 2 ایئرلائنز کی پاکستان و یو اے ای کے درمیان پروازوں کی تیاری
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جنوری 2025ء ) متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان مزید 2 ایئرلائنز نے فلائیٹ آپریشن شروع کرنے کی تیاری کرلی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے دونوں ممالک کے درمیان فلائٹ سروسز کو وسعت دینے کا معاہدہ کیا ہے، اس اقدام کا مقصد رابطے کو بڑھانا اور دونوں ممالک کی دیرینہ شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے، یہ معاہدہ دوطرفہ تجارت اور رابطوں کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم ہے کیوں کہ پاکستان کا مقصد مشرق وسطیٰ میں اپنے اہم پارٹنر کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔

یو اے ای میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے اس حوالے سے گلف نیوز کو بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان نئی کم لاگت ایئر لائن سروسز متعارف کرانے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کے حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد اس ہفتے معاہدے کو حتمی شکل دی گئی، جس کے تحت پاکستان کی فضائی کمپنی ایئرسیال تین پاکستانی شہروں سے ابوظہبی کے لیے پروازیں شروع کرے گی جب کہ ویزایئر ابوظہبی اور پاکستان کے دو شہروں کے درمیان پروازیں چلائے گی۔

(جاری ہے)

انہون نے کہا کہ توقع ہے نئی خدمات اگلے دو سے تین ماہ کے اندر شروع ہو جائیں گی، جس میں حتمی روٹ کی تفصیلات اور پروازوں کے شیڈول کا اعلان ایئرلائنز کی طرف سے جلد کیا جائے گا، تاہم یہ معاہدہ صرف پروازوں کی تعداد میں اضافے کی بات نہیں بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ہے، یہ دونوں قوموں کے درمیان تجارت اور ثقافتی تبادلے کو بڑھانے کے بارے میں ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اس وقت ایمریٹس، اتحاد ایئرویز، فلائی دبئی، پی آئی اے، فلائی جناح، ایئرعربیہ، سیرین ایئر اور ایئر بلیو سمیت کم از کم آٹھ ایئر لائنز دونوں ممالک کے درمیان پروازیں چلا رہی ہیں، یہ نئی پیشرفت ایک اہم وقت پر ہوئی ہے، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف فروری میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ میں شرکت کے لیے متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے والے ہیں، توقع ہے اس دورے سے دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے مزید مواقع ملیں گے، خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری اور ہنر مند مزدوروں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں