متحدہ عرب امارات میں مقیم ننھے پاکستانی بچے نے 26 مقناطیس نگل لئے

90 منٹ کی سرجری کے بعد بچے کی جان بچا لی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 11 اکتوبر 2019 12:39

متحدہ عرب امارات میں مقیم ننھے پاکستانی بچے نے 26 مقناطیس نگل لئے
عجمان(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11اکتوبر2019ء ) متحدہ عرب امارات میں مقیم ایک پاکستانی جوڑے کے لیے اس وقت بھاری مصیبت بن گئی جب انہیں پتا چلا کہ اُن کے دو سالہ بیٹے نے مقناطیس کے ایک ، دو نہیں بلکہ پورے 26 ٹکڑے نگل لیے ہیں۔ ننھے عبداللہ کاشف کے والد کا شف کا کہنا تھا کہ مجھے میرے بڑے بیٹے نے بتایا کہ ننھے کاشف نے اس کے مقناطیسی گیند نگل لیے ہیں۔

مگر میں نے اس بات کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیا کیونکہ اس کی حالت اس وقت تک بالکل ٹھیک تھی۔ تاہم دو روز بعد بچہ تکلیف سے بے حال ہو گیا۔ اس نے بتایا کہ اس کے معدے میں شدید درد ہو رہی ہے۔ جس کے بعد اسے قریبی ہسپتال لے جایا گیا۔ جب ڈاکٹروں نے اس کے ایکسرے لیے تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اس کی بڑی آنت میں درجنوں مقناطیسی گیند پھنسے ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

دراصل مقناطیسی کشش کے باعث یہ چھوٹے چھوٹے بالز آپس میں جُڑ گئے تھے، جس کی وجہ سے بچہ تکلیف میں مبتلا ہو گیا تھا۔ بچے نے ان مقناطیسی گیندوں کو ٹافی وغیرہ سمجھ کر نگل لیا تھا۔ڈاکٹروں کی جانب سے بچے کی خراب حالت کے پیش نظر اس کی سرجری کرنا پڑی اور بڑی آنت میں موجود تمام مقناطیسی ٹکڑے نکال لیے گئے۔ بچے کا معائنہ کرنے والے ماہر اطفال ڈاکٹر مففیق گجدھر کا کہنا تھا کہ عام طور پر جب بچے چھوٹے چھوٹے دھاتی ٹکڑے نگل لیتے ہیں تو زیادہ پریشانی نہیں بنتی۔

کیونکہ وہ بڑی آنت سے آسانی سے گزر جاتے ہیں۔ اگر مقناطیس کا ایک چھوٹا ٹکڑا بھی نگل لیا جائے تو اس سے بھی کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔ مصیبت اس وقت کھڑی ہوتی ہے جب ایک سے زیادہ مقناطیسی ٹکڑے نگل لیے جائیں کیونکہ وہ کشش کے باعث آپس میں جُڑ کر ایک بڑا ٹُکڑا بن جاتے ہیں۔ اس بچے کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہوا۔ 90 منٹ تک جاری رہنے والی سرجری کے بعد اس کے جسم سے تمام مقناطیس نکال لیے گئے۔ بچے کو دو دِن ہسپتال میں رکھنے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

عجمان میں شائع ہونے والی مزید خبریں