یو اے ای؛ ایک ہی قومیت کے 16غیرملکیوں کا جھگڑا‘ 10کو بھاری جرمانہ

جھگڑے کے دوران ایک شخص کو بالکونی سے دھکیل دیا گیا جس سے وہ مستقل طور پر معذور ہو گیا‘ ملزمان میں سے 6 غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم تھے

Sajid Ali ساجد علی منگل 23 اگست 2022 12:59

یو اے ای؛ ایک ہی قومیت کے 16غیرملکیوں کا جھگڑا‘ 10کو بھاری جرمانہ
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 23 اگست 2022ء ) متحدہ عرب امارات میں ایک ہی قومیت کے 16غیرملکیوں کے جھگڑے پر 10کو بھاری جرمانہ کردیا گیا۔ خلیجی میڈیا کے مطابق یو اے ای میں 6 دیگر افراد پر پرتشدد حملے کے جرم میں 10 غیر ملکیوں کو 7 ہزار درہم جرمانہ کیا گیا ہے، جھگڑے کے دوران ایک شخص کو بالکونی سے دھکیل دیا گیا جس کی وجہ سے وہ مستقل طور پر معذور ہو گیا جب کہ ملزمان میں سے 6 غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم تھے، جن کی عمریں 30 سے 52 سال کے درمیان ہیں۔

پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے جان بوجھ کر متاثرین پر حملہ کیا اور ان میں سے ایک کو عمارت کی بالکونی سے دھکیل دیا جس میں وہ رہائش پذیر تھے، یہ تمام لوگ عجمان کے الجرف کے صنعتی علاقے میں رہتے ہیں، بالکونی سے گرنے والا متاثرہ شخص 10 فیصد تک مستقل طور پر معذور ہو گیا جب کہ حملہ کرنے والے 5 دیگر افراد کو شدید چوٹیں آئیں جس کی وجہ سے وہ 20 دن سے زیادہ اپنے ذاتی کام کو انجام دینے سے قاصر رہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں دبئی میں نوکری ڈھونڈنے والوں کے ساتھ فراڈ میں ملوث ایک دھوکہ باز کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جس نے دبئی میں سکیورٹی اہلکار بھرتی کرنے والی ایک ایجنسی قائم کی اور درجنوں نوکریوں کے متلاشیوں سے درہم 30 ہزار درہم سے زائد کا دھوکہ کیا، پاکستانی شخص نے لوگوں کو راغب کرنے کے لیے بطور سیکیورٹی گارڈ کام کے وعدے کے ساتھ سوشل میڈیا پر اشتہارات لگائے، یہاں تک کہ اس نے وسیع منصوبہ بندی کرتے ہوئے کمپنی کو چلانے میں مدد کے لیے 2 خواتین ملازمین کی خدمات بھی حاصل کیں، جو اس کے پلان سے بے خبر تھیں۔

دبئی کی فوجداری عدالت کے فیصلے سے معلوم ہوا کہ 25 افراد نے ایسی ملازمتیں حاصل کرنے کے لیے فیس کی مد میں مجموعی طور پر 32 ہزار درہم ادا کیے جو کبھی موجود ہی نہیں تھیں، ان اشتہارات کے ذریعے جعلساز کا مقصد صرف سینکڑوں افراد کو دھوکہ دینا تھا۔ کمپنی کے ایک ملازم نے ریکارڈ کرائے گئے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں اس کے منصوبوں کے بارے میں معلوم نہیں تھا، وہ ہمیشہ ہم سے کہتا تھا کہ معاہدہ کرنے سے پہلے لوگوں سے بھرتی کی فیس لیں، ہمیں 500 لوگوں کو بھرتی کرنے کی ضرورت ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ یہ جرائم گزشتہ سال جولائی میں چھ دنوں کے دوران ہوئے، اس حوالے سے ایک متاثرہ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک اشتہار دیکھا جس میں سکیورٹی گارڈ کی پوزیشن کی پیشکش کی گئی تھی، میں نے پوسٹ میں موجود نمبر پر کال کی تو انہوں نے مجھے انٹرویو کے لیے آنے کو کہا، میں کمپنی کے پاس گیا، اپنی دستاویزات اور اہلیت پیش کی اور طریقہ کار کو مکمل کرنے کے لیے 1,500 درہم ادا کیے، جس کے بعد کمپنی نے مجھے ایک رسید دی اور بتایا کہ میری نوکری عجمان میں ہوگی لیکن بتائی ہوئی جگہ پہنچنے پر بتایا گیا کہ یہاں کوئی ملازمت ہی نہیں ہے۔

متاثرہ شخص نے بتایا کہ اس کے بعد میں الراشدیہ دبئی میں بھرتی کرنے والی اس کمپنی میں واپس آیا تو وہاں دوسرے لوگوں کو بھی دیکھا جنہوں نے اسی طرح کے تجربات کا سامنا کیا تھا اور وہ بھرتی کمپنی سے اپنی رقم کی واپسی کا مطالبہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، اس دوران کمپنی کی دونوں خواتین ملازمین نے دھوکے باز کو صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا رابطہ نہ ہوسکا۔

اس کے بعد متاثرین نے دبئی پولیس سے رابطہ کیا جس نے تحقیقات کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں پاکستانی شہری کو گرفتار کرلیا گیا، ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ شخص 2 سال قبل متحدہ عرب امارات پہنچا تھا اور یہاں اس نے ایک تجارتی کمپنی رجسٹرڈ کرائی تھی، وہ لوگوں کو اپنے کاروبار کی قانونی حیثیت پر قائل کرنے کے لیے ایک لوگو کے ساتھ ادائیگی کی رسیدیں فراہم کر رہا تھا جس میں اس کی کمپنی کا نام تھا، اسے غیر قانونی طور پر رقم حاصل کرنے اور ملازمت کے متلاشیوں کو دھوکہ دینے کا مجرم قرار دیا گیا تھا جس کی بناء پر اسے قید کی سزا کے علاوہ 32 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔

عجمان میں شائع ہونے والی مزید خبریں