دُبئی: ہوس پرست پاکستانی ڈرائیور نے مرگی کی مریضہ کو بھی نہ چھوڑا

اماراتی خاتون کوایک ہوٹل کے کمرے میں بُلا کر اُسے جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 11 جنوری 2019 14:30

دُبئی: ہوس پرست پاکستانی ڈرائیور نے مرگی کی مریضہ کو بھی نہ چھوڑا
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 جنوری 2019ء) پولیس نے ایک پاکستانی ڈرائیور کو اماراتی خاتون سے جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ عدالت میں استغاثہ نے بتایا کہ 32 سالہ پاکستانی نوجوان نے اماراتی خاتون کو بہانے سے ایک ہوٹل کے کمرے میں بُلایا اور اس کی خراب ذہنی حالت کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اُسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ 19 ستمبر 2018ء کو پیش آیا تھا۔

38 سالہ اماراتی خاتون نے عدالت کو بتایا کہ وہ مرگی اور دیگر ذہنی امراض کا شکار ہے اور لمبے عرصے سے ان بیماریوں کی دوائی کھا رہی ہے۔ خاتون کے مطابق ’’میری ملزم سے انسٹا گرام پر جان پہچان ہوئی جہاں اُس نے خود کو اماراتی ظاہر کیا تھا۔ ملزم نے مجھ سے ملاقات کے لیے اصرار کیا تو میں نے ہامی بھرلی۔

(جاری ہے)

میں نے اُسے ایک پبلک مقام پر ملنے کے لیے کہا مگر اُس نے مجھے ہوٹل کے کمرے میں مِلنے کی ضد کی۔

آخر میں ملزم کی ضد کے آگے ہتھیار ڈالتے ہوئے ایک ہوٹل کا کمرہ اپنے نام سے بُک کروایا اور وہاں پہنچ گئی۔ تھوڑی دیر بعد ملزم بھی وہیں آ گیا۔ میرا یہی خیال تھا کہ ملزم مجھ سے دوستانہ بات چیت کرنا چاہتا ہے، تاہم اُس وقت میری حیرت کی انتہا نہیں جب وہ اچانک مجھے زبردستی اُٹھا کر بیڈ رُوم میں گھُس گیا۔ اس اچانک جنسی حملے سے میرے حواس بے قابو ہو گئے یہاں تک کہ مَیں اپنی مدد کے لیے چیخ و پُکار بھی نہ کر سکی۔

میں مرگی کی مریض ہوں اس کے علاوہ مجھے ڈپریشن کے دورے بھی پڑتے ہیں۔ ملزم کی میرے ساتھ زیادتی کے دوران میری حالت بگڑ گئی تو اُس نے مجھے دوائی بھی نہ کھانے دی۔ اپنی شرمناک حرکت کے بعد ملزم وہاں سے فرار ہو گیا۔ میں نے گھر آ کر والدہ کو سارے واقعے سے خبردار کیا۔ جس پر ہم نے بُر دُبئی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرا دی۔ ‘‘ پاکستانی ملزم نے عدالت میں اپنے خلاف عائد الزامات کو درست تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں