کلب ڈانسر کو اسلام کے بارے میں توہین آمیز کلمات ادا کرنے پر سزا ہو گئی

ملزمہ نے ایک اماراتی شخص کو تعلقات منقطع کرنے پر بلیک میلنگ کی دھمکی بھی دی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 8 اگست 2019 11:13

کلب ڈانسر کو اسلام کے بارے میں توہین آمیز کلمات ادا کرنے پر سزا ہو گئی
دُبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8اگست 9 201ء) دُبئی میں مقیم ایک کلب ڈانسر کومذہب اسلام کے بارے میں نامناسب کلمات ادا کرنے اور ایک اماراتی شخص کو بلیک میل کرنے کے جُرم میں تین ماہ قید کی سزا سُنا دی گئی ہے۔ کلب ڈانسر کو سزا کی مُدت پوری ہونے کے فوراً بعد ڈی پورٹ بھی کر دیا جائے گا۔ استغاثہ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ 35 سالہ مراکشی خاتون ایک کلب میں ناچنے کے کام سے وابستہ ہے۔

اُس نے ایک اماراتی شخص کے ساتھ تعلقات بنائے اور دونوں تفریح کی غرض سے سپین گئے جہاں پر اُس نے اماراتی شخص کے ساتھ اپنے نجی لمحات کی ویڈیوز اور تصویریں بھی بنا لیں۔ بعد میں اماراتی شخص نے اس سے تعلقات ختم کر لیے تو یہ ڈانسر اُسے بلیک میل کرنے پر اُتر آئی۔ خاتون نے اُس سے ایک لاکھ چالیس ہزار درہم کا مطالبہ کیا اور ساتھ میں ہر ماہ ساڑھے چار ہزار درہم دینے کے لیے بھی زور ڈالا۔

(جاری ہے)

مراکشی خاتون نے اپنے سابقہ عاشق و اٹس ایپ پر وائس میسج بھیجا جس میں اماراتی شخص کو بُرا بھلا کہنے کے علاوہ مذہب اسلام کے بارے میں بھی نازیبا کلمات ادا کیے گئے۔ خاتون نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ اگراماراتی نے اس کی بات نہ مانی تو وہ نجی نوعیت کی تصویریں اس کی بیوی اور فیملی کے دوسرے لوگوں کو بھجوا کر اُسے بدنام کر دے گی اور اس کی ازواجی زندگی برباد کر کے رکھ دے گی۔

تاہم ملزم نے اس کی بلیک میلنگ میں آنے کی بجائے اس کے خلاف القصیص کے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرا دی۔ اماراتی نے عدالت کو بتایا کہ میں نے ملزمہ سے شادی کرنے کے لیے ہامی بھی بھر لی تھی مگر یہ شرط رکھی تھی کہ وہ کلب ڈانسر کا کام دوبارہ نہیں کرے گی۔ تاہم وہ اپنے اس گھٹیا پیشے سے دست بردار نہ ہوئی۔ جس کے باعث میں نے اس سے تعلق ختم کر لیا۔ جس پر اس نے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔ عدالت نے خاتون کو توہین مذہب اور بلیک میلنگ کے جرم میں تین ماہ قید کی سزا سُنا دی۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں