امارات میں بچے کو والدین کی جانب سے جان بُوجھ کر کہیں چھوڑ جانے پر سزا کا سامنا کر نا ہو گا

حالیہ دِنوں نامعلوم والدین کی جانب سے ایک شاپنگ مال میں بچے کو چھوڑ کر چلے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 19 ستمبر 2019 13:27

امارات میں بچے کو والدین کی جانب سے جان بُوجھ کر کہیں چھوڑ جانے پر سزا کا سامنا کر نا ہو گا
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،19ستمبر 2019ء ) متحدہ عرب امارات میں بچے کو والدین کی جانب سے جان بُوجھ کر کہیں چھوڑ جانے پر سزا کا سامنا کر نا ہو گا۔ حالیہ دِنوں نامعلوم والدین کی جانب سے ایک شاپنگ مال میں بچے کو چھوڑ کر چلے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ لگتا یہی ہے کہ والدین بچے کو جان بُوجھ کر چھوڑ کر چلے گئے، تاہم دیگر امکانات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ممتاز اماراتی وکیل عبدالمنعم بن سوادین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی بچہ اپنے والدین کی ذمہ داری ہوتا ہے۔ اگر یہ بات سامنے آ جائے کہ والدین جان بُوجھ کر بچے کو چھوڑ کر فرار ہوئے تو ایسی صورت میں ان پر بچے کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔ایک چھوٹی عمر کے بچے یا بچی کو اس طرح سے بے آسرا چھوڑ دینا اسے نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ والدین کی اس غفلت کی وجہ سے مجرمانہ ذہنیت کے حامل لوگ بچے کو آسانی سے اپنا شکار بنا سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں والدین پُوری طرح قصور وار ٹھہرتے ہیں اور انہیں عدالت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس معاملے میں بھی اگر والدین کی بدنیتی سامنے آ گئی تو انہیں سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اسی طرح جو والدین اپنے نومود بچوں کو کہیں پر پھینک کر یا رکھ کر فرار ہو جاتے ہیں، انہیں بھی قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اب بس یہی انتظار ہے کہ کب اس بچے کے والدین یا پھر والدہ اور والد میں سے کوئی ایک پکڑا جائے تو اصل حقائق سامنے آ جائیں گے۔ واضح رہے کہ شاپنگ مال سے ملنے والے بچے کو ایک بے اولاد جوڑے نے گود لے لیا ہے۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں