دُبئی: باس نے نشہ آور جُوس پلا کر ملازمہ سے زیادتی کرڈالی

یہ واقعہ دُبئی کے ایک نائٹ کلب میں بنگلہ دیشی لڑکی کے ساتھ پیش آیا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 16 اکتوبر 2019 11:48

دُبئی: باس نے نشہ آور جُوس پلا کر ملازمہ سے زیادتی کرڈالی
دُبئی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16اکتوبر2019ء ) دُبئی کے ایک نائٹ کلب میں ڈانسر کے طور پر ملازمت کرنے والی 23سالہ بنگلہ دیشی لڑکی کو اس کے 41 سالہ ہم وطن باس نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔ استغاثہ کے مطابق ملزم باس نے اپنے ایک ملازم کی مدد سے خاتون کو اپنے ہوٹل کے کمرے میں کسی کام سے بُلایا اور پھر اُسے اُسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور پھراس کے بعد اس کے وہاں موجود ایک اور ساتھی نے بھی لڑکی سے دوبارہ زیادتی کر ڈالی۔

متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ میں ڈیرہ کے علاقے میں ایک نائٹ کلب میں ناچنے کا کام کرتی ہوں۔میری ڈیوٹی رات 9بجے سے لے کر صبح 3 بجے تک ہوتی ہے۔ وقوعہ کے روز میری شفٹ ختم ہوئی تو وہاں موجود ایک سٹاف ملازم نے مجھے پینے کے لیے جُوس دیا۔ جسے پیتے ہی مجھ پر غنودگی چھا گئی۔

(جاری ہے)

اسی دوران وہاں موجود میرے باس نے مجھ سے موبائل فون لے لیا اور مجھے ایک ہوٹل میں لے گیا۔

جہاں اُس نے میرے ساتھ زیادتی کی۔ جب مجھے ہوش آیا تو میں ساری بات سمجھ کر باتھ رُوم میں جا کر چھُپ گئی۔ مگر باس نے ڈپلی کیٹ چابی سے دروازہ کھول کر مجھے باہر نکالا اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ اور ایک دفعہ پھر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ باس اور اس کے ساتھی نے میری برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بنا ڈالی اور دھمکی دی کہ اگر میں نے کسی کو اس بارے میں بتایا تو وہ یہ ویڈیو وائرل کر دیں گے۔

اس کے بعد باس وہاں سے چلا گیا اور اس کے دُوسرے ساتھی نے مجھ سے اپنی ہوس پُوری کی۔ میں نے واپس آ کر اپنی ساتھی ملازمہ کو اس بارے میں بتایا تو اس نے مجھے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرانے کا کہا۔ متاثرہ لڑکی کی 20 سالہ ساتھی ملازمہ نے بھی عدالت میں تصدیق کی کہ اُس نے ایک ویٹر کو اُسے جوس پلاتے دیکھا تھا جس کے بعد اُس کی حالت خراب ہو گئی تھی۔ میں نے اُسے ہسپتال لے جانے کا کہا تھا۔ مگر یہ لوگ اسے ہوٹل لے گئے۔ مقدمے کی اگلی سماعت 3 نومبر 2019ء کو ہو گی۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں