دُبئی: سوئمنگ پول میں سعودی بچوں سے جنسی چھیڑ چھاڑ کرنے والا ملازم گرفتار

لائف گارڈنے 7 سالہ اور 8 سالہ سعودی بھائیوں کے ساتھ رہائشی کمپلیکس میں قائم سوئمنگ پول میں نازیبا حرکات کی تھیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 13 نومبر 2019 16:34

دُبئی: سوئمنگ پول میں سعودی بچوں سے جنسی چھیڑ چھاڑ کرنے والا ملازم گرفتار
دُبئی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13نومبر 2019ء) دُبئی میں مقیم ایک غیر مُلکی ملازم کو دو بچوں کے ساتھ مناک حرکات پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 28 سالہ نیپالی لائف گارڈ پر الزام ہے کہ اُس نے دو سعودی بچوں کو سوئمنگ سکھاتے وقت اُن کے ساتھ غلط حرکات کی تھیں۔ بچوں کی والدہ نے عدالت کو بتایا کہ اُن کے رہائشی کمپلیکس میں ایک سوئمنگ پول بھی موجود ہے۔

جہاں اُس کے دونوں بچے جن کی عمریں 7 سال اور 8 سال ہیں، اکثر وہ سوئمنگ پول میں نہانے چلے جاتے ہیں۔ ایک روز میرے بچے نے واپس آ کر مجھے بتایا کہ سوئمنگ پول کے ملازم نے اُس کے ساتھ غلط حرکت کی ہے۔ جب میں نے پوچھا کہ کیا کیا ہے تو اُس نے بتایا کہ ملازم نے اچانک میری نیکر اُتار دی اور مجھے اس حالت میں دیکھ کر قہقہے لگا لگاکر ہنستا رہا۔

(جاری ہے)

اگلے دِن میں نے اپنے دونوں بچوں کو گھریلو ملازمہ کے ساتھ بھیجا تو ملزم نے میرے دُوسرے بچے کے ساتھ بھی غلط حرکات کیں۔

وہ میرے بچے کو بہانے بہانے سے جسم کے مختلف حصّوں کو چھوتا رہا۔ یہ باتیں مجھے میرے چھوٹے بچے نے بھی بتائیں۔ جس کے بعد میں نے ملزم کے خلاف الرشیدیہ کے تھانے میں مقدمہ درج کرا دیا۔ جب پولیس ملزم کو گرفتار کرنے گئی تو اُس کا کہنا تھا کہ وہ یہاں صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک لائف گارڈ کی ڈیوٹی دیتا ہے۔ اُسکی ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ سوئمنگ کے لیے آئے بچوں کو تیراکی میں مدد دے۔

ہو سکتا ہے بچوں کوسوئمنگ سکھانے کے دوران اُس کا ہاتھ کسی بچے کو غلطی سے چھُو گیا ہو۔ اُسے بالکل یاد نہیں کہ اُس نے سعودی بچوں کو کہاں پر چھُوا تھا۔ تاہم پولیس نے اُس کے بیان کو ناکافی سمجھتے ہوئے اُسے گرفتار کر لیا۔ عدالت میں دونوں بچوں نے بتایاکہ ملزم اُنہیں سوئمنگ پول میں گہرے پانی میں لے گیا اور پھر خود پانی کے اندر جا کر اُن سے کئی بار جسمانی چھیڑ چھاڑ کرتا رہا۔ عدالت کی جانب سے اس مقدمے کا فیصلہ 24 نومبر 2019ء کو سُنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں