دُبئی میں پرائیویٹ اسکولز کو سالانہ فیس میں اضافے سے روک دیا گیا

محکمہ تعلیم کے مطابق گزشتہ 7 برس میں دُبئی میں 72 نئے اسکولز قائم کیے گئے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 14 فروری 2020 13:33

دُبئی میں پرائیویٹ اسکولز کو سالانہ فیس میں اضافے سے روک دیا گیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14فروری 2020ء) دُبئی میں مقیم مقامی اور تارکین وطن والدین کے لیے تسلی بخش خبر یہ ہے کہ نئے تعلیمی سال کے موقع پر تمام نجی اسکولز کو سالانہ فیسمیں اضافہ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ وزارت تعلیم کے مطابق کوئی بھی نجی اسکول اس سال ٹیوشن فیس کی مد میں اضافی رقم وصول نہیں کر سکے گا۔ تمام اسکولز کو پچھلے تعلیمی سال میں مقرر کی گئی فیسیں ہی نئے تعلیمی سال کے دوران وصول کرنا ہوں گی۔

وزارت تعلیم کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 7 سالوں کے دوران دُبئی میں 72 نئے نجی اسکولز قائم کیے گئے ہیں، جن میں مجموعی طور پر 70 ہزار بچے بچیوں کو داخلہ مِلا ہے۔ وزارت تعلیم کے ایک اعلیٰ عہدے دار محمد درویش نے بتایا کہ سکول فیس فریم ورک میں بچوں اور اُن کے والدین کو ترجیحی مقام پر رکھا جاتا ہے، اسی وجہ سے نجی اسکولز کواگلے تعلیمی سال کے دوران فیسوں میں بلاجواز اضافے سے روک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ تعلیم کی جانب سے دُبئی میں نئے اسکولز قائم کرنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو بہترین اسکولز کا انتخاب کرنے کا موقع میسر آ سکے اور اسکولوں کی تعداد میں گنتی کے باعث فیسوں میں کمی کے لیے مقابلہ بازی کا رحجان بھی سامنے آ سکے۔ محمد درویش نے بتایا کہ گزشتہ 7 سالوں کے دوران 72 نئے اسکولز کے قیام کے باعث نجی اسکولز میں بچوں کی حاضری میں 31 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

صرف وہی اسکولز اپنی سالانہ فیس میں مناسب اضافہ کرنے کے مجاز ہیں، جن کی تعلیمی کارکردگی اچھی رہی ہو گی۔ زیادہ تر اسکولز میں 2020-21ء کے تعلیمی سال کے دوران فیسوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ وزارت تعلیم کے مطابق گزشتہ سال دُبئی کے پرائیویٹ اسکولز میں بچوں کی انرولمنٹ میں 2.9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل دُبئی میں ایک مشہور بین الاقوامی سکول کی جانب سے ایسا شرمناک عمل انجام دیا گیا جس نے متحدہ عرب امارات میں مقیم لوگوں کو شدید مشتعل کر دیا ہے۔

اس نجی اسکول کی انتظامیہ کی جانب سے اُن بچوں کو اسکول کے احاطے سے باہر نکلنے سے روک دیا گیا تھا جن کے والدین کی جانب سے ماہانہ فیس نہیں ادا کی گئی تھی۔ فیس کے نادہندہ بچوں کو اسکول کے جِم میں لے جا یا گیا پھر اس کا دروازہ بند کر دیا گیا۔ جب یہ معاملہ سامنے آیا تو بچوں کے والدین کی جانب سے سخت احتجاج کیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سکول کی انتظامیہ کے خلاف کڑا ایکشن لیا جائے۔ جس کے بعد دُبئی کے محکمہ تعلیم (دُبئی نالج اینڈ ہیومن ڈویلپمنٹ اتھارٹی) کی جانب سے اس مشہور اسکول کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں