دُبئی میں مقیم 2 بھارتی افراد گھناؤنی حرکت پر گرفتار کر لیے گئے

ملزمان نے تنخواہ مانگنے پر ملازم کو برہنہ کر کے اس کی مار پیٹ کی اور ویڈیو بھی بنا ڈالی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 18 فروری 2020 14:38

دُبئی میں مقیم 2 بھارتی افراد گھناؤنی حرکت پر گرفتار کر لیے گئے
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18فروری 2020ء) دُبئی پولیس نے دو بھارتی باشندوں کو اپنے ہم وطن کے ساتھ شرمناک سلوک کرنے پر گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ایک ہم وطن نوجوان کو تنخواہ کے تنازعے پر مارا پیٹا،اور پھر اسے برہنہ کر کے اس کی ویڈیو بنا کر بلیک میل بھی کرتے رہے۔ ملزمان نے متاثرہ نوجوان کے پاس موجودموبائل فون اور پاسپورٹ بھی ہتھیا لیا۔

مُدعی نے اپنے ساتھ شرمناک سلوک کرنے والوں کے خلاف الرفاء پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ 24 سالہ متاثرہ نوجوان نے عدالت کو بتایا ”میں گزشتہ سال وِزٹ ویزے پر دُبئی آیا تھا۔ مجھے ایک بھارتی شخص نے اپنی کنسٹرکشن سائٹ پر 1500درہم ماہانہ کی نوکری دے دی۔ تاہم مجھے تنخواہ ادا نہیں کی گئی ، دو تین مہینوں تک 50 درہم یا 100 درہم دیئے گئے۔

(جاری ہے)

کئی مہینوں تک جب میرا استحصال ہوتا رہا تو میں نے اپنے ہم وطن باس سے جا کر بحث کی کہ مجھے میری محنت کا پورا معاوضہ کیوں نہیں دیا جا رہا۔ جب باس نے میری بات سُننے کی بجائے مجھے ڈانٹ دِیا تو میں نے انہیں کہا کہ اگر مجھے میرے کام کا معاوضہ نہ دیا گیا تو میں ا بھی پولیس کے پاس جا کر ان کے خلاف شکایت درج کرا دوں گا۔ یہ بات سُن کر باس اور اس کے ساتھی مجھے پر حملہ آور ہو گئے۔

انہوں نے مجھے مِل کر ایک بلڈنگ کے اندر گھسیٹا اور پھر مجھ پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کر دی۔ باس نے مجھے لوہے کی سلاخ سے بھی مارا پیٹا۔ اس کے بعد انہوں نے مجھے برہنہ کر دیا اور میری اس حالت میں نازیبا ویڈیو بنا کر کہتے رہے کہ اگر اب پولیس کے پاس گئے تو تمہاری ویڈیوز اور تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل کر کے تمہیں منہ دکھانے کے لائق نہیں چھوڑیں گے۔

ملزمان نے اس کا پاسپورٹ اور موبائل میں اپنے قبضے میں لے لیا۔ تاہم متاثرہ نوجوان نے اپنے ساتھ ہونے والے شرمنا ک سلوک کی رپورٹ پولیس میں درج کرا دی۔ پولیس نے بھارتی باس اوراس کے ایک ساتھی کو گرفتار کر لیا تاہم دیگر ملزمان مفرور ہیں جن کی غیر حاضری میں ہی مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ اس مقدمے کا فیصلہ 23 فروری 2020ء کو سُنایا جائے گا۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں