دُبئی کی شہزادی مملکت کی پہلی خاتون پولیس پائلٹ بن گئیں

23 سالہ کیپٹن شیخہ موضع نے اپنی محنت اور کامیابی کی داستان بیان کر دی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 18 فروری 2020 15:15

دُبئی کی شہزادی مملکت کی پہلی خاتون پولیس پائلٹ بن گئیں
دُبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18فروری 2020ء) دُبئی کے شاہی خاندان کی اہم رُکن شہزادی شیخہ موضع مملکت کی تاریخ میں پہلی خاتون پولیس پائلٹ کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ شیخہ موضع بنت مروان المکتوم نے بطور پولیس پائلٹ اپنی کڑی محنت اور انتھک جذبے کی کہانی بیان کر دی جس پر عوام کی جانب سے اُن کی بہت پذیرائی کی جا رہی ہے۔ شیخہ موضع کے پائلٹ بننے کے بعد ان کے نام کے ساتھ کیپٹن کا بھی اضافہ ہو چکا ہے۔

کیپٹن شیخہ موضع دُبئی پولیس میں لیفٹیننٹ پائلٹ کے عہدے پر ذمہ داری نبھا رہی ہیں۔ دُبئی میں گلوبل ویمنز فورم (GWFD) سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امارات کی لیڈر شپ اور اپنے شاہی خاندان کی بھرپور حمایت اور حوصلہ افزائی کے باعث وہ آج دُبئی پولیس میں لیفٹیننٹ پائلٹ کے عہدے پر پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

شیخہ موضع نے کہا کہ اماراتی خواتین بہت قابلیت اور صلاحیت رکھتی ہیں۔

اسی وجہ سے وہ زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی اپنا آپ منوا رہی ہیں۔ 23 سالہ شہزادی نے فورم سے خطاب کے دوران مزید کہا ”ہم اماراتی خود کو ایک عظیم ترین قوم ہونے کا احساس بہت زیادہ خوشی دیتا ہے۔ ہمارے قائدین کی بصیرت اور صنفی مساوات کے نظریئے پر عمل پیرا ہونے کے باعث ہی امارات ترقی کی نئی سے نئی منازل کو چھو رہا ہے۔ اس کے لیے دُبئی کے موجودہ فرمانروا اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم و نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرنا بنتا ہے۔

امارات میں خواتین کی نہ صرف حوصلہ افزائی کی جاتی ہے بلکہ انہیں آگے بڑھنے کے لیے مواقع اور ملازمتوں تک رسائی بھی دی جاتی ہے۔“ کیپٹن شیخہ موضع نے بتایا کہ وہ اس سے قبل ایمریٹس ایئر لائن کی پائلٹ بھی رہ چکی ہیں۔ اپنے زندگی کی کامیابیوں کے لیے انہوں نے اپنے گھر والوں کو تمام تر کریڈٹ دیا۔ بطور پائلٹ اپنی ٹریننگ کے دِنوں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا ”مجھے کئی بار اپنے گھر کی یاد بُری طرح ستاتی تھی۔

ایسا بھی وقت آیا جب میری کوشش اور محنت کا نتیجہ مثبت انداز میں سامنے نہیں آتا تھا۔ اپنی صلاحیت اور قابلیت پر شک ہونے لگتا تھا۔ دِن رات کے مختلف اوقات میں تربیتی اُڑان کے دوران مجھے کئی جسمانی اور ذہنی آزمائشوں سے گزرنا پڑا۔ مجھے خود کو ثابت قدم رکھنے میں خاصی دِقت کا سامنا کرنا پڑا۔ میرے انسٹرکٹرز کی جانب سے بھی میرے ساتھ سخت برتاؤ کیا جاتا رہا۔

جس کا مقصد یہ تھا کہ مرد پائلٹس جتنی ہی سخت جان اور ذہنی طور پر مضبوط بن سکوں۔ ویسے بھی ایوی ایشن کے شعبے میں مردوں کی اجارہ داری ہے اور خواتین کو اس شعبے میں قدم رکھنے کے لیے بہت پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔ خواتین کا خیال ہوتا ہے کہ اس شعبے میں انہیں اپنی جسمانی استعداد سے دوگنا مہارت اور محنت درکار ہوتی ہے۔ تاہم اب اماراتی خواتین بھی اس شعبے میں پیر رکھ رہی ہیں۔

“ شیخہ موضع نے دُبئی پولیس میں بطور ہیلی کاپٹر پائلٹ ذمہ داریاں سنبھالنے پر کہا کہ وہ خود پر بہت فخر محسوس کرتی ہیں کہ وہ ملک کی خدمت کر رہی ہیں۔ مجھے اس ذمہ داری سے بہت لگاؤ ہے۔ کیپٹن موضع نے کہا کہ انہیں اُمید ہے کہ ان کی کہانی دیگر نوجوان اماراتی خواتین کے لیے بھی ترغیب کا باعث بنے گی۔ اور بھی ایوی ایشن کے شعبے میں قدم جما کر اپنا آپ منوائیں گی۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں