متحدہ عرب امارات میں کورونا کے 873 نئے کیسز، 3 اموات

نئے کیسز کے بعد کورونا سے متاثرہ افراد کی گنتی 25,063 ہو گئی، 1,214 افراد صحت یاب

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 19 مئی 2020 15:58

متحدہ عرب امارات میں کورونا کے 873 نئے کیسز، 3 اموات
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19مئی 2020ء) متحدہ عرب امارات میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 873 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مملکت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی گنتی 25,063 ہو گئی ہے۔ کورونا کے تمام نئے مریضوں کی حالت مستحکم ہے۔پچھلے چند روز میں مملکت کے مختلف علاقوں میں 38 ہزار سے زائد افراد کے ٹیسٹ لئے گئے۔ پچھلے 24گھنٹوں میں کورونا کے 1,214 مریض صحت یاب ہو گئے، جو ایک ہی دن میں شفا پانے والے مریضوں کی ریکارڈ گنتی ہے۔

امارات میں اب تک کورونا کے 10,791 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔وزارت صحت کے مطابق گزشتہ روز کورونا کے تین مریض انتقال کر گئے، جس کے بعد کورونا سے مرنے والوں کی کُل تعداد 227 ہو گئی ہے۔ وزارت نے کورونا کے باعث مرنے والے مریضوں کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے جبکہ تمام زیر علاج مریضوں کی جلد صحت یابی کی خواہش ظاہر کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

عوام کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی مہم میں حکومتی اقدامات کا بھرپور ساتھ دیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں، سماجی فاصلے کو کبھی نظر انداز نہ کریں۔

رش والے مقامات پر جانے سے گریز کریں۔ واضح رہے کہ امارات میں کرفیو کے اوقات میں دو گھنٹے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، اب کرفیو رات دس بجے کی بجائے آٹھ بجے سے شروع ہو کر صبح 6 بجے تک لاگو رہے گا۔ اماراتی حکام نے کورونا وائرس سے متعلق ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے جرمانوں کی رقم میں اضافہ کر دیا ہے، اس کے علاوہ جیل کی سزا بھی کاٹنی ہو گی۔

سرکاری قرنطینہ مراکز یا گھروں میں قرنطینہ کرنے والے مصدقہ یا مشتبہ مریضوں کو خلاف ورزی کی صورت میں 50 ہزار درہم کا جرمانہ بھرنا ہو گا۔ اسی طرح اگر کوئی شخص جان بوجھ کر اپنے موبائل میں قرنطینہ ٹریسنگ ایپ انسٹال نہیں کرتا یا اس پر رجسٹریشن نہیں کراتا تو دونوں صورتوں میں اس پر 10 ہزار درہم کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ جبکہ الیکٹرانک بریسلیٹ کو جان بوجھ کر توڑنے یا خراب کرنے والے کو بھی اتنا ہی جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔

کورونا مریضوں سے متعلق معلومات ظاہر کرنے یا پوسٹ کرنے کی صورت میں 20 ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا۔ کاروباری مراکز اور کلینکس و نجی ہسپتالوں میں تھرمل کیمرے نصب نہ کرنے پر ذمہ دار شخص پر 20 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ کسی سٹوڈنٹ کے گھر جا کر یا اسے اپنے پاس بُلا کر ٹیوشن پڑھانے والوں اُستاد کو 30 ہزار درہم جرمانہ بھرنا پڑے گا، چاہے وہ مفت ہی کیوں نہ پڑھا رہا ہو۔

جبکہ جس گھر میں ٹیوشن پڑھائی جائے گی، اس گھر کے سربراہ پر بھی 20 ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا۔ کسی بھی نوعیت کی سماجی تقریب منعقد کرنے والوں پر 10 ہزار درہم جرمانہ ہو گا، جبکہ ایسی تقریبات میں شرکت کرنے والوں کو بھی پانچ ، پانچ ہزار درہم کا جرمانہ بھُگتنا ہو گا۔ کورونا ٹیسٹ کروانے سے انکار پر5 ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا۔ رات 8 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو کے اوقات میں گھروں سے باہر نکلنے پر 3 ہزار درہم کا جرمانہ ہوگا۔ کرفیو اوقات میں خوراک ، ادویات اور سامان کی خریداری کے لیے بھی نکلنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں