دُبئی میں جعلی سفری دستاویزات پر سفر کرنا انتہائی مشکل ہو گیا

جعلی ویزے، پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات کی شناخت کرنے والا سمارٹ سسٹم لانچ کر دیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 7 اگست 2020 14:37

دُبئی میں جعلی سفری دستاویزات پر سفر کرنا انتہائی مشکل ہو گیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7 اگست 2020ء)دُبئی میں ہر سال ایک کروڑ سے زائد افراد سیاحت، وزٹ ویزے اور تجارتی و کاروباری مقاصد کے لیے آتے ہیں، اسی وجہ سے دُبئی کا ایئرپورٹ مسافروں کی آمد اور پروازوں کی گنتی کے اعتبار سے دُنیا کے مصروف ترین ایئرپورٹس میں شامل ہے۔ اگرچہ دُبئی میں امیگریشن کا بہترین نظام نافذ ہے جس کی وجہ سے جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والے زیادہ تر افراد پکڑ جاتے ہیں، تاہم جعلی دستاویزات کی شناخت عمل کو مزید فعال اور بہترین بنانے کے لیے نیا سمارٹ سسٹم لانچ کر دیا گیا ہے جس کے بعد دُبئی میں جعلی سفری دستاویزات پر داخلہ خاصا مشکل ہو جائے گا۔

دُبئی حکومت کی جانب سے ایک جعلی ویزوں، پاسپورٹس اور دیگر سفری دستاویزات کی نشاندہی کرنے کے لیے سمارٹ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جسے ’دُبئی ای ڈاکومنٹس سسٹم‘ کا نام دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس ڈیجیٹل سسٹم کے باعث دُبئی ایئرپورٹ پر اُترنے والے مسافروں کی سفری دستاویزات کی بہترین انداز سے جانچ کر کے ان کے اصلی یا جعلی ہونے کا پتا چل سکے گا۔ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (GDRFA) کے ڈپٹی ڈائریکٹر میجر جنرل عبید مہیر بن سرُور نے بتایا کہ نئے سمارٹ سسٹم کی بدولت سفری دستاویزات کی چند سیکنڈرز میں پڑتال ہو سکے گی کیونکہ اس نئے سسٹم میں دُنیا بھر کے ممالک کی جانب سے جاری ہونے والے پاسپورٹس اور دیگر دستاویزات کا ایک ڈیجیٹل انسائیکلوپیڈیا شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سمارٹ سسٹم سے امارات کے امیگریشن سسٹم کی ساکھ مزید بڑھے گی کیونکہ اس کی مدد سے جعلی ویزوں اور پاسپورٹس پردُبئی میں داخلے کی کوشش کامیاب نہیں ہو سکے گی۔ انہوں نے وضاحت پیش کی کہ دستاویزات کی جانچ کا یہ سمار ٹ سسٹم جنرل ڈائریکٹوریٹ فار ریزیڈنسی اینڈ فارنرزافیئرز کے ماتحت نہیں ہو گا، بلکہ اس کی حیثیت ایک آزاد محکمے کی ہو گی، جس کا مقصد اس کی کارکردگی کو بڑھانا ہے۔ مستقبل میں بھی GDRFA کی جانب سے ویزوں کے اجراء اور امیگریشن سسٹم میں مزید تبدیلیاں لائی جائیں گی۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں