امارات میں ٹیکسی والے کی ایمانداری اور پولیس کی فرض شناسی کی ایک اور مثال سامنے آ گئی

پاکستانی مسافر14 ہزار درہم اور کریڈٹ کارڈ سے بھرا بٹوہ ٹیکسی میں بھول کر وطن واپس چلا گیا تھا، کئی روز بعد اس کی تلاش کر کے امانت واپس کر دی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 22 ستمبر 2020 15:27

امارات میں ٹیکسی والے کی ایمانداری اور پولیس کی فرض شناسی کی ایک اور مثال سامنے آ گئی
عجمان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22 ستمبر2020ء) متحدہ عرب امارات کی پولیس ایمانداری اور فرض شناسی میں دُنیا کی بہترین پولیس فورسز میں شمار ہوتی ہے۔ جس کی ایک اور مثال سامنے آئی ہے جب اپنا بٹوہ گم کرنے والے پاکستانی کو وطن واپس جانے کے بعد بھی اسے تلاش کر کے امانت لوٹا دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اماراتی ریاست عجمان میں ایک پاکستانی ٹیکسی کے سفر کے دوران اپنارقم سے بھرا بٹوہ بھول کر ایئر پورٹ اُترا ، جہاں سے وہ واپس پاکستان چلا گیا۔

ٹیکسی ڈرائیور کو بعد میں پتا چلا کہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر مسافر اپنا بٹوہ بھول گیا ہے۔ اس بٹوے میں 14 ہزار درہم (تقریبا ًساڑھے پانچ لاکھ روپے) کی بڑی رقم اور کریڈٹ کارڈ موجود تھے۔ ٹیکسی ڈرائیور نے ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ بٹوہ پولیس کے حوالے کر دیا اور بتا دیا کہ اس نے مسافر کو عجمان کے ایئرپورٹ پر اُتارا تھا، جو اب وطن واپس جا چکا ہو گا۔

(جاری ہے)

عجمان کے المدینہ پولیس اسٹیشن کے فرسٹ اسسٹنٹ عمر مصباح الکبی نے بتایا کہ ٹیکسی ڈرائیور کی جانب سے دیئے گئے بٹوے سے اس کے مالک سے رابطہ کرنا مشکل تھا، کیونکہ بٹوے میں 14 ہزار درہم کی رقم کے علاوہ بینک کارڈ، شناختی کارڈ اور اکاؤنٹ نمبر موجود تھا۔ پاکستانی مسافر کا کوئی رابطہ نمبر موجود نہیں تھا۔ آخر فیصلہ کیا گیا کہ بینک کارڈ کی مدد سے مسافر کو تلاش کرنے کی کوشش کی جائے۔

خوش قسمتی سے اس پاکستانی بینک کی ایک برانچ ابوظبی میں بھی موجود ہے، جس کے بینک مینجر سے رابطہ کر کے اس سے مسافر کا رابطہ نمبر فراہم کرنے کی درخواست کی گئی۔ بینک کی کسٹمرز کی رازداری کی پالیسی کے باعث اس کام میں کئی روز لگ گئے۔ کئی روز مسلسل رابطے کے بعد بینک مینجر نے اس پاکستانی کا موبائل نمبر مہیا کر دیا۔ رابطہ کرنے پر پاکستانی سے پوچھا گیا کہ کیا وہ کوئی بٹوہ بھول گیا تھا، اس کی جانب سے بتائی گئی تفصیلات کے بعد تصدیق ہو گئی کہ بٹوہ اور اس میں موجود رقم اور کارڈز اسی کی ہیں۔

جس کے بعد اسے خوشخبری سُنائی گئی کہ اس کا تمام سامان محفوظ ہے، وہ اپنی امانت وصول کر سکتا ہے۔ پاکستانی نے دُبئی میں مقیم ایک دوست کا نمبر دیا، جسے کال کر کے اسے یہ امانت پہنچا دی گئی۔ پاکستانی شہری کا پرس ملنے پر بہت خوشی کا اظہار کیا گیا۔ اس کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فلائٹ بک ہونے کے باعث اسے پرس کی تلاش کا موقع نہیں ملا۔ وہ مایوس ہو چکا تھا کہ اب یہ رقم اسے کبھی نہیں مل سکتی۔ مگر پولیس کی مہربانی سے اس کی کھوئی ہوئی رقم اور دیگر دستاویزات واپس مل گئی ہیں۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں